Release of Taliban prisoners sentenced for killing French peopleتصویر سوشل میڈیا

کابل: افغان حکام نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزیں کے ایک فرانسیسی فلاحی کارکن بیلٹینا گوئسلارڈ کے قتل کے جرم میں سزائے قید بھگت رہے ضیاءاحمد اور عبداللہ غلام استگیر کو رہا کر دیا۔

فرانس نے فرانسیسی شہریوں خاص طور پر فوجیوں اور انسان دوست کارکنوں کے خلاف، جو اپنے افغان ساتھیوں کے ساتھ مل کر پوری تندہی سے افغانستان میں ضرورت مندوں ، ضعیفوں اور ناداروں و غریبوں کی خدمت اور دیکھ بھال میں مصروف ہیں،جرائم کے لیے سزا ئے قید جھیل رہے افراد کی رہائی کی شدت سے مخالفت کرنے کا اعادہ کیا۔

جمہوریہ فرانس کے صدر اور یورپ و بیرونی امور کے وزیر نے اپنی آخری ٹیلی فونی گفتگو میں اپنے ہم منصبوں پر یہ واضح کر دیا کہ وہ رہا کیے جانے کے اقدام کے سخت مخالف ہیں۔اگرچہ فرانس افغان حکومت کے ذریعہ طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے میں فریق ہے اور نہ ہی طالبان اور امریہ کے درمیان معاہدے میں شامل ہے پھر بھی فرانس اعلیٰ سطح پر متحرک ہے۔

امن مذاکرات میں ، جن کی فرانس پہلے ہی سے حمایت کررہا ہے، افغانستان میں جنگ اور دہشت گردی کے متاثرین کے حقوق اور مفادات بھی مدنظر رکھے جانے چاہئیں۔یہ افغانستان کے پائیدار استحکام اور سب کی سلامتی کے لیے ضروری شرائط ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *