کابل: وزارت دفاع کسے جاری ایک بیان کے مطابق افغانستان کے جنوب مشرقی غزنی صوبے میں افغان سلامتی دستوں کی کارروائی میں طالبان کے ایک گروپ کے کم از کم16انتہاپسند ہلاک یا زخمی ہوگئے۔
وزارت دفاع کے بیان میں مزید وضاحت کی گئی کہ طالبان کا ایک گروپ گیلان ڈسٹرکٹ میں غزنی قندھار شاہراہ پر اور غزنی شہر کے مضافات میں واقع آرزو علاقہ میں افغان سلامتی دستوں کو نشانہ بنا کر حملے کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سلامتی دستوں نے غزنی قندھار ہائی وے پر گھات لگائے بیٹھے اس گروپ کے خلاف کارروائی کی جس میں 6طالبان انتہا پسند ہلاک اورکم از کم 6دیگر زخمی ہو گئے۔سلامتی دستوں نے غزنی شہر کے مضافات میں واقع آرزو علاقہ میں بھی اسی قسم کی کارروائی کی جس میں کم از کم4طالبان مارے گئے۔
وزارت دفاع نے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سلامتی دستوں نے طالبان انتہاپسندوں کا اسلحہ بارود بھی تباہ کر دیا۔طالبان نے ابھی تک ان کارروائیوں کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا۔اسی دوران افغان سلامتی دستوں نے افغان نیشنل پولس کے ایک اہلکار کو اپنے تین ساتھی پولس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
سمن گان حکومت کے ایک ترجمان عبد الکریم یورش نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ واردات انجام دینے کے تین ماہ بعد اس پولس اہلکار کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار اہلکار نے الماڑ ڈسٹرکٹ میں اندرونی حملہ کے دوران اپنے تین ساتھی پولس اہلکاروں کو گولیوں سے بھون ڈالا تھا۔