کابل: صوبہ نمروز کے صدر مقام زراج میں اتوار کی شام ایک شخص نے اپنے خاندان کے 10 افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔مقامی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پانچ بچے، چار خواتین اور ایک مرد شامل ہیں۔ہلاک شدگان میں ایک خاتون حمل سے تھی۔
مبینہ قاتل واردات انجام دے کر علاقہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ ‘ مقتولین کے ایک رشتہ دار عبدالسلام نے بتایا اس شخص نے جس کی دو بیویاں تھیں، میرے گھر آیا اور میری بہنوں اور بھائیوں پر گولی چلادی۔ اس نے میرے بڑے بھائی کو بھی گولی مار کر ہلاک کرنے کی کوشش کی لیکن ویہ اس وقت غسل خانے میں تھا اس لیے بچ گیا۔ اپنی دونوں بیویوں اور بچوں کو قتل کیا ہے۔ وہ میرے گھر آیا اور میری بہنوں اور بھائیوں پر فائرنگ کی، اس نے میرے بڑے بھائی پر گولی چلائی لیکن وہ باتھ روم میں تھا، اس لیے وہ بچ گیا۔
خاندان کے ایک پڑوسی، عبدالقیوم نے کہا کہ شام کے تقریباً 5 بجے دردناک واردات ہوئی ۔فائرنگ اور چیخ پکار سنتے ہی وہاں لوگ جمع ہو گئے اور ہر شخص حیران و ششدر تھا اور اس اندوہناک سانحہ پر افسوس و صدمہ کا اظہار کر رہا تھا ۔مقامی حکام نے بتایا کہ یہ واقعہ شہر کے پی ڈی2 میں پیش آیا۔
نمروز مقامی پولس کے سیکورٹی افسر محمد مہاجر نے کہا کہ قاتل کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس خونریزی کا محرک کیا تھا ابھی تک معلوم نہیں ہو سکاہے۔نمروز کے سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان بہرام حقمل نے کہا کہ اس کا نام واعظ ولد طور جان ہے۔ وہ فراہ کا رہائشی ہے لیکن نمروز میں رہتا ہے لیکن بدقسمتی سے اس نے اپنے خاندان کے افراد کو ہلاک کر دیا۔