Al Jazeera reporter dies from Israeli army gunfire in West Bankتصویر سوشل میڈیا

دوحہ: قطر میں قائم نیوز چینل کے مطابق بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں الجزیرہ نیوز کی ایک خاتون نامہ نگار ہلاک ہو گئی۔ الجزیرہ کے مطابق رپورٹر شیریں ابو عاقلہ کو گولی لگی ہے جبکہ ویڈیوز سے یہ پتہ لگتا ہے کہ اس کے سر میں گولی دانستہ ماری گئی ہے۔ ایک فلسطینی اہلکار نے کہا کہ شیریں کو اسرائیلی فوجیوں نے اس وقت گولی مار کر شہید کر دیا جب وہ جینن شہر پر چھاپے کی رپورٹنگ کر رہی تھیں۔

واضح ہو کہ تشدد مین اضافہ کے ساتھ ہی حالیہ ہفتوں میں تشدد میں اضافہ کے ساتھ ہی فوجی چھاپوں میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔فلسطینی وزارت صحت نے شیریں کے انتقال کر جانے کی تصدیق کر دی ہے اور کہا ہے کہ علاوہ ازیںایک اور رپورٹر علی سمودی ،جو یروشلم سے شائع ہونے والے اخبار قدس میں کام کرتا ہے،زخمی ہوا ہے۔

تاہم ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ جینن میں زبردست فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد اس کے فوجیوں نے جوابی فائر کیے اور بہت ممکن ہے کہ رپورٹر وں کو گولی لگی ہو ۔ اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔اس بات کا بھی امکابن ہے کہ رپورٹر فلسطینی بندوق برداروں میں سے کسی ایک بندوق بردار کی اسے گولی لگ گئی ہو۔شیرین کے گولی لگنے سے موت کی خبر جاری ہوتے ہی حقوق انسانی کے کارکنوں، ساتھی صحافیوں اور سیاستدانوں نے ٹوئیٹر کے توسط سے اس حادثہ کی مذمت کی اور متوفیہ کے لواحقین سے اظہار تعزیت و پمدردی کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *