Japan ready to face China and will support Taiwanتصویر سوشل میڈیا

ٹوکیو: روس یوکرین جنگ کے درمیان چین کا جھکاؤ روس کی طرف رہا ہے۔ یوکرین پر روسی حملے کے بعد چین روس تعلقات کی بڑھتی ہوئی قربت اور مضبوطی نے جاپان کے خدشات میں اضافہ کر دیا ہے۔ درحقیقت، چین کے تائیوان پر حملہ کرنے کے امکان نے جاپان کو چوکنا کر دیا ہے کیونکہ جاپانی پہلے ہی سینکاکو جزائر پر چین کے دعوے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کر چکے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان مشرقی بحیرہ چین میں مسلح تصادم کی تیاری کر رہا ہے۔ جاپان بھی اپنی تیاریاں مضبوط اس لئے کر رہا ہے کیونکہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد چین کے تائیوان پر حملے کا امکان بڑھتا جا رہا ہے۔

سنگاپور پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ سولومن جزائر کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد چین نے بحرالکاہل میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں۔چین اور سولومن نے حال ہی میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہوں نے ایک علیحدہ سیکورٹی معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو خدشہ ہے کہ یہ معاہدہ آسٹریلوی ساحل سے 2,000 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر چینی بحری اڈے بن سکتا ہے۔ رپورٹ میں آگے کہا گیا ہے کہ جاپان نے اپنی طاقت بڑھانے کے لیے اقدامات کرنا شروع کر دیے ہیں کیونکہ تائیوان کے تنازعے کے شروع ہوتے ہی اس کی فعال شرکت بڑھے گی۔رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین نے سولومن جزائر کو خوش کیا ہے اور اسے سرمایہ کاری اور سیاحتی دوروں کی یقین دہانیوں کے ذریعے تائیوان کی اپنی پہچان ختم کرنے پر مجبور کیا ہے۔

سنگاپور پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ اس نے چین کو ملک کی مشرقی سرحد سے تقریبا 2000 کلومیٹر دور ایک فوجی اڈہ بنانے کی اجازت دے دی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چین اسی طرح کے ہتھکنڈے دوسرے جزیرے ممالک جیسے پاپوا نیو گنی، وانواتو اور کریباتی کو راغب کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چین تائیوان کے اتحادی مارشل آئی لینڈز، ناورو اور تووالو کو بھی اپنی طرف لے جانے کے لیے کام کر رہا ہے۔ چین کی اس حکمت عملی نے امریکہ اور آسٹریلیا کو پریشان کر دیا ہے۔خیال رہے کہ جاپان مختلف معاہدوں کے ذریعے ان ممالک کے ساتھ اتحاد میں ہے، جس کا مطلب ہے کہ چین کے ساتھ مسلح تصادم کی صورت میں جاپان ان ممالک کی حمایت کرے گا۔ چین مخالف جذبات اور سلامتی کے خطرات کے درمیان جغرافیائی سیاسی کشیدگی کی وجہ سے جاپان کے چین کے ساتھ تعلقات خراب ہو رہے ہیں۔ جاپان میں لوگ پہلے ہی سینکاکو جزائر(چینی میں ڈیا جزیرہ) پر چین کے دعوے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کر چکے ہیں۔ یوکرین پر حملے کے بعد چین اور روس کے تعلقات مضبوط ہونے کے بعد جاپان کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *