Christian graves vandalised in Jerusalemتصویر سوشل میڈیا

یروشلم:اسرائیل کے دارالخلافہ یروشلم شہر کے باہر واقع متعدد قبروں کی جس میں 19ویں صدی کے معروف پادری، سیاستداں و اہم شخصیات مدفون تھیں ، بے حرمتی کیے جانے کا یہودیوں پر الزام لگایا گیا ہے۔اس کا انکشاف اس وقت ہوا جب یروشلم کے ایک بشپ ہوسام ناؤم نے بدھ کے روز کہا کہ پرانے شہر کے کنارے پر واقع قبرستان میں ، جہاں عیسائیوں کا خیال ہے کہ یسوع مسیح نے اپنے ممتازاور وفادار شاگردوں کے ساتھ آخری کھانا کھایا تھا،درجنوں مسیحی قبروں کی بے حرمتی س کی گئی ہے۔

بشپ نے قبرستان میں صحافیوں کو بتایا کہ منگل کو نقصان کا پتہ چلا اور ہم نے پایا کہ 30 سے زیادہ قبروں کے پتھر اور صلیب کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا تھا ۔ چرچ کے حکام نے بتایا کہ جب پولیس نے توڑ پھوڑ کی تحقیقات کی تو سیکیورٹی کیمرے کے یکم جنوری کے فوٹیج میں یہودی لباس میں ملبوس دو نوجوانوں کو اس جگہ پر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

یروشلم کے ایپیسکوپل ڈاﺅسیز سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مجرمانہ کارروائیاں مذہبی تعصب اور عیسائیوں سے نفرت کی وجہ سے ہوئی ہیں۔اسرائیلی پولس نے کہا کہ پروٹسٹنٹ قبرستان میں قبروں کی ایک کثیر تعدا کی بے حرمتی کی تحقیقات شروع ہو گئی ہیں ۔ ایک تباہ شدہ قبر کے سامنے کھڑے ہو کر نوم نے کہا ہم ا س مجرمانہ فعل سے نہ صرف خوفزدہ اور مایوس ہیںبلکہ گہرے صدمے میں بھی ہیں۔ بشپ ہوسام ناو¿م نے کہا کہ یہ قبرستان 19ویں صدی کے وسط میں قائم کیا گیا تھا اور یہ یروشلم کی تاریخ اور یہاں کے لوگوں کی خدمات انجام دینے والے معروف پادریوں، سائنسدانوں اور سیاست دانوں سمیت شخصیات کی آخری آرام گاہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *