Death toll of healthcare workers in Pakistan due to COVID-19 reaches 100تصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد:پاکستان میں کوویڈ19- کی دوسری لہرسے اب تک کم از کم 100 طبی ملازمین ملک میں ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) کی کمی کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ جیو نیوز کے حوالے سے بتایا گیا کہ نیشنل کمانڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری اعداد وشمار میں ڈاکٹر نرسیں اور دیگرطبی عملے بھی شامل ہیں جوپاکستان میں کورونا وائرس کے معاملوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، وبائی بیماری کے دوران ہلاک ہونے والے 100 افراد میں سے 71 ڈاکٹر ، 26 نیم طبی عملہ ، دو نرسیں اور ایک میڈیکل کی طالبہ شامل تھیں۔بتا دیں کہ کم سے کم 10300 صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کوویڈ۔19 سے متاثر ہوئے ہیں ، ان میں سب سے زیادہ متاثرین کی تعداد خیبرپختونخوا سے 2638 ریکارڈکی گئی ہے ، اس کے بعد سندھ میں 2463 اورپنجاب میں 2534 کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

این سی او سی نے بتایا کہ گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران ملک میںصحت کی دیکھ بھال کرنیوالے 51ہیلتھ ورکرز کورونا وائرس کی زد میں آئے ہیں۔

جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ ایک بار پھر پی پی ای سازوسامان کی قلت کا شکار ہیں کیونکہ اگست اور ستمبر میں کمی کے بعد کوویڈ 19 انفیکشن میں ایک بار پھر سے اضافہ ہو رہا ہے۔میو اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ اسپتال اگلے 6 ماہ کے لئے حفاظتی سازوسامان تب تک نہیں خرید سکتے جب تک وزیراعظم عمران خان کی زیرقیادت حکومت انہیں فنڈ جاری نہیں کرتی۔

اسپتال میں 981 N95 چہرے کے ماسک دستیاب ہیں جب کہ اس کی ضرورت 12000 سے بھی زیادہ ہے۔اور 87300 سرجیکل ماسک ہیں جب کہ اس کی کم از کم 200000 ضرورت ہوتی ہے۔جیو نیوز نے لاہور کے جناح اسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹر کے حوالے سے بتایا ، “اس وقت ہمارے پاس کوئی حفاظتی سازوسامان موجود نہیں ہے۔

جناح اسپتال میں 19نومبر کو شعبہ ریڈیالوجی کے 22 صحت کارکنوں کا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔ ان میں سے 14 کی رپورٹ مثبت پائی گئی۔جان ہاپکنز یونیورسٹی کے تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں COVID-19 سے مجموعی طور پر 400482 افرد متاثر ہیں اورابھی تک 8901 افراد اس وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *