نئی دہلی: (اے یو ایس ) انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم داخل کر دی۔ یہ چارج شیٹ جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں دائر کی گئی ہے۔ اس معاملے میں 84 سالہ فاروق عبداللہ سے ای ڈی نے کئی بار پوچھ گچھ کی ہے۔ فاروق عبداللہ سے آخری بار 31 مئی کو سری نگر میں تین گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی گئی تھی۔
تین بار وزیر اعلیٰ رہنے والے فاروق عبداللہ نے 2019 میں اسی کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔ دسمبر 2020 میں ای ڈی نے عبداللہ کے 11.86 کروڑ روپے کے اثاثوں کو ضبط کیا۔اس کیس میں جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن سے تعلق رکھنے والے فنڈز کا غلط استعمال شامل تھا، جسے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سمیت مختلف لوگوں کے ذاتی بینک کھاتوں میں منتقل کیا گیا تھا۔ای ڈی نے 11 جولائی 2018 کو سی بی آئی کے ذریعہ داخل کردہ چارج شیٹ کی بنیاد پر جے کے سی اے کے عہدیداروں کے خلاف منی لانڈرنگ کی جانچ شروع کی تھی۔
ایجنسی کا الزام ہے کہ عبداللہ نے ایسوسی ایشن کے صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور بی سی سی آئی کے ذریعے اسپانسر کی رقم کو لانڈر کرنے کے لیے کھیلوں کے ادارے میں تقرریاں کیں۔اس سے قبل ای ڈی نے 4 ستمبر 2019 کو جے کے سی اے کے اس وقت کے خزانچی احسن احمد مرزا کو گرفتار کیا تھا۔ مرزا کے خلاف یکم نومبر 2019 کو ایک شکایت درج کی گئی تھی، جس پر مقدمہ چل رہا ہے۔وادی کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے کہا ہے کہ مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو سمن ملک میںتمام اپوزیشن لیڈروں کے لیے مشترکہ ہے۔ عبداللہ نے کہا تھا کہ مرکزی ایجنسیاں اسمبلی انتخابات ہونے تک اپوزیشن لیڈروں کو ہراساں کرتی رہیں گی۔