ریاض :سعودی عرب کے سرکاری استغاثہ کے مطابق صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے جرم میں پانچ افراد کا سزائے موت سنا دی گئی جبکہ اس قتل کے حوالے سے زیر تفتیش رہنے والی دو بڑی شخصیات کو بری کر دیا گیا۔
استغاثہ نے ایک بیان میں کہا کہ عدالت نے اس قتل میں براہ روزت ملوث پانچ افراد کو موت کی سزا سنادی گئی ہے۔
سعودی پرازیکیوٹرز نے کہا ڈپٹی انٹیلی جنس سربراہ احمد الاسیری نے اکتوبر2018میں سعودی عرب کے قنصل خانہ واقع استنبول میں صحافی خاشقجی کے قتل پر نظر رکھی تھی اور انہیں سعودی عرب کی عدالت کے میڈیا مشیر و ترجمان سعود القہطانی نے مشورے دیے تھے۔
تاہم قہطانی کی تحقیقات کی گئی لیکن انہیں ناکافی شہادت کی بنا پرمجرم قرار نہیںدیا گیا۔اور اسیری کے خلاف تحقیقات ہوئی لیکن ان پر بھی جرم ثابت نہیں ہوا جس کی وجہ سے انہیںبھی اسی بنیاد پر جس پر قہطانی کو بری کیا گیا تھا بری کر دیا گیا۔
اس کیس میں31افراد کو نامزد کیا گیا تھا لیکن ان میں سے21کو گرفتار کیا گیا ۔لیکن ان میں سے بھی دس کو گرفتار کیے بغیرپوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔
باقی جو 11نامعلوم افراد تھے ان میں سے پانچ کو موت کی اور تین کو 24سال قید کی سزا سنادی گئی۔باقیوںکو بری کر دیا گیا۔
استنبول میں سعودی قونصل جنرل محمد العتیبی کی خاشقجی کے قتل کے قت موجودگی کی عدالت نے تصدیق کر دی۔