نئی دہلی:موصول اطلاعات کے مطابق گذشتہ ماہ مشرقی لداخ کے گلوان وادی میں ہندوستانی و چینی فوجوں کے درمیان سرحدی جھڑپوں کے بعد حقیقی کنٹرول لائن پر کڑی نگاہ رکھنے کے لیے ہندوستانی فضائیہ کے مگ29-جنگی طیاروں اور اپاچے جنگی ہیلی کاپٹروں نے ہند چین سرحد کے قریب قائم محاذی اڈوں پر شبینہ گشت شروع کر دیا۔
ہند چین سرحد کے قریب سرحدی فضائی اڈےپر تعینات ایک سینیئر جنگی پائلٹ گروپ کیپٹن اے راٹھی نے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جنگی طیاروں کی شبینہ گشت بذات خود ایک حیران کن امر ہے ۔ کیونکہ رات کی کارروائی خطروں سے بھری ہوتی ہے لیکن ہندوستانی جنگی طیاروں کے پائلٹ اور تمام عملہ بھی خطروں کا کھلاڑی ہے ۔
علاوہ ازیں اپاچے ہیلی کاپٹروں کو پہاڑی علاقوں کے لیے بہترین اور نہایت کارگر مانا جاتا ہے۔ہندوستانی فضائیہ مکمل تربیت یافتہ ہے اور جوشیلے عملے و جدید پلیٹ فارموں کی مدد سے ہر قسم کے ماحول اور فضامیں حملہ ،دفاع اور بیک وقت مشترکہ کارروائی کرنے کی کما حقہہ صلاحیت رکھتی ہے۔
اگرچہ حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) سے چینی فوجیں پیچھے ہٹ گئی ہیں لیکن ماضی میں چینی دھوکے بازی کے پیش نظر اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ چین دوبارہ دھوکا نہ دے سکے رات بھر ہندوستانی فضائیہ کے مگ 29-جنگی جہازوں اور اپاچے چینی فوج کی حرکات و سکنات پر نظر رکھنے اور کسی بھی قسم کی گڑ بڑ سے نمٹنے کے لیے ایل اے سی پر منڈلاتے رہے۔
مگ طیاروں اور اپاچے ہیلی کاپٹروں کے علاوہ سخوئی،چینوک اور کئی دیگر لڑاکا طیاروں کو بھی آسمانی سرحد پر رات بھر گشت لگاتے دیکھا گیا۔