اسلام آباد: یڈیو پاکستان کے مطابق لبنیٰ سلیم پرویز کو جمعہ کے روز ایک سادہ مگر باوقار تقریب میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی پہلی خاتون جج کے طور پر حلف دلا دیا گیا۔جسٹس لبنیٰ نے دیگر نئے ججوں جسٹس فیاض انجم جدران اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی کے ساتھ عہدئے و رازداری کا حلف اٹھایا۔ان تینوںکو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حلف دلایا۔اس سے قبل لبنیٰ سندھ ہائی کورٹ میں ڈپٹی جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔ وزارت قانون و انصاف سے جاری اعلامیہ کے مطابق صدر ایک سال کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججوں کا تقرر کرتا ہے۔آئین کی دفعہ175۔اے کے تحت ہائی کورٹ میں کسی ایڈیشنل جج کا بتدائی تقرر ایک سال کے لیے ہوتا ہے۔اس میعاد کے اختتام پر جوڈیشیل کمیشن آف پاکستان ججوں کی مستقل حیثیت پر غور کرکے ججوںکے تقررسے متعلق پارلیمانی کمیٹی کو اپنی سفارش بھیج دیتا ہے اور کمیٹی اس پر فیصلہ کرتی ہے۔21نومبر کو جوڈیشیل کمیشن آف پاکستان نے ایڈیشنل ججوں کے طور پر لبنیٰ ، جندران اور قمبرانی کے ناموں کی سفارش کی تھی اور ان ناموں کی 4دسمبر کو پارلیمانی کمیٹی نے اتفاق رائے سے توثیق کر دی۔اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ میں سات کے بجائے صرف4جج تھے۔ جن میں چیف جسٹس اطہر من اللہ، سینیئر جج عامر فاروق، جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس میانگل حسان اورنگ زیب تھے۔