سید عتیق الحسن،سڈنی ، آسٹریلیا
عمران خان نے چین کی ایک صحافتی ٹیم کو چین کے دورہ سے قبل ایک پینل انٹرویو میں کہا کہ وہ چین کے حکومتی نظام سے بہت متاثر ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں بھی یہ نظام نافذ کریں پتہ نہیں عمران کو علم ہے کہ چین میں لا دینی کمیونسٹ نظام نافذ ہے؟ ترکی کے دورہ کے دوران عمران خان نے کہا کہ وہ اردغان کی ترکی میں اصلاحات سے بہت متاثر ہیں اور پاکستان میں بھی ترکی جیسا نظام چاہتے ہیں۔ سعودی عرب کے کئی دوروں کے دوران عمران خان کے کہا کہ وہ پاکستان میں شرعی نظام لانا چاہتے ہیں جہاں امیر اور غریب کے لئے ایک جیسا نظام ہو۔
ایران کے سربراہ سے ملاقات پر کہا کہ وہ ایران کے نظام حکومت سے بہت متاثر ہیں۔ ملیشیا کے قائد ماٰثر محمد سے ملاقات کے دوران عمران خان نے کہا کہ وہ ملیشا کے نظام کو رول ماڈل سمجھتے ہیں اور ملیشیا جیسا نظام پاکستان میں بھی لانا چاہتے ہیں۔ سیاست میں قدم رکھنے کے بعد عمران خان کہتے تھے قائد اعظم محمد علی جناح انکے رول ماڈل ہیں اور وہ حکومت میں آئے تو قائد اعظم کے خواب کو پورا کریں گے اور وہ نظام لائیں گے جو قائد اعظم چاہتے تھے۔
اپنی سیاسی انتخابی مہم چلانے کے دوران عمران خان کہتے تھے کہ انہوں نے بیس سال یورپ میں گزارے ہیں اور وہاں کے نظام سے بہت متاثر ہیں۔ پھر وزیر اعظم بننے کے بعد عمران خان اپنی ہر تقریر کے پہلے پانچ منٹ ریاستِ مدینہ پر درس دیتے ہیں اور دعوی کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کو ریاستِ مدینہ بنائیں گے۔ اب تو عمران خان کی ذہنی کیفیت پر شک ہونے لگا ہے کہ آخر وہ چاہتے کیا ہیں؟ کیونکہ ابھی تک نظام تو کوئی سا بھی نہیں لایا گیا مگر عوام کو بہت سارے نظام گناِ دئیے۔ بس اللہ سے خیر کی دعا ہے!
