India, China At Crossroads : says Jai Shankarتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: مشرقی لداخ میں پچھلے سال ہوئے واقعات پر چین کے ساتھ ایل اے سی پر جاری تعطل کے درمیان ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ اس نے دونوں ممالک کے تعلقات کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔

جے شنکر نے کہا کہ چین نے لداخ میں الگ الگ واقعات کرکے نہ صرف فوجیوں کی تعداد کم کرنے کے عزم
کو نظرانداز کیا ہے ، بلکہ امن درہم برہم کرنے کی نیت بھی ظاہر کی ہے۔ ان واقعات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین امن نہیں چاہتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ابھی تک چینی طرز عمل میں تبدیلی اور سرحدی علاقوں میں بڑی تعداد میں فوج کی تعیناتی کے بارے میں کوئی قابل اعتماد وضاحت نہیں ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مدعا یہ ہے کہ چین کا رخ کیا اشارہ دینا چاہتا ہے ، وہ کس طرح آگے بڑھتا ہے اور آئندہ تعلقات کے لئے اس کے مضمرات کیا ہیں۔ جے شنکر نے مشرقی لداخ تعطل پر کہا کہ سال 2020 کے واقعات نے واقعتا ہمارے تعلقات پر غیر متوقع دباؤ بڑھا دیا ہے ، تعلقات کو تب ہی بڑھایا جاسکتا ہے جب وہ باہمی احترام ، باہمی حساسیت ، باہمی دلچسپی جیسی پختگی پر مبنی ہوں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر تعلقات کو مستحکم اور ترقی کی سمت میںلے کر جانا ہے تو پچھلے تین دہائیوں کے دوران موصولہ پالیسیوں پر سب کو دھیان رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جن معاہدوں پر طے پایا ہے ان پر پوری طرح عمل کیا جانا چاہئے۔ جے شنکر نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں امن چین کے ساتھ تعلقات کی مجموعی ترقی کی اساس ہے ، اگر اس میں کوئی خلل پڑتا ہے تو یہ بلاشبہ باقی رشتوں کو متاثر کرے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان چین تعلقات ایک دوراہے پر ہیں اور ان انتخابات سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پوری دنیا پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *