تہران: بدھ کے روز ایران نے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے کچھ مانیٹرنگ کیمروں کا کنکشن منقطع کر دیا۔ملک کی جوہری توانائی کی تنظیم نے مغربی ممالک کی جانب سے ایران پر عدم تعاون کا الزام لگانے کے بعد ایک بیان میں یہ بات کہی۔اس اقدام کا اعلان برطانیہ، فرانس، جرمنی اور امریکہ کی جانب سے ایران کی مذمت کے لیے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) میں داخل کردہ اس قرارداد کے بعد کیا گیاجو کہ جون 2020 کے بعد پہلی مرتبہ ایسی ہی قرار داد کی منظوری کے بعد جمع کی گئی ہے۔
ایران نے کہا کہ منقطع کیمرے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان طے پانے والے حفاظتی معاہدے سے ہٹ کر کام کر رہے تھے۔ایران کی جوہری تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ فی الحال متعلقہ حکام کو آن لائن اینرچمنٹ مانیٹر (اوایل ای ایم) اور ایجنسی کے فلو میٹر کیمروں کو منقطع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔” یہ کیمرے جذبہ خیر سگالی کے طور پر کام کر رہے تھے جس کی آئی اے ای اے نے کبھی ستائش نہیں کی بلکہ اسے ایران کا فرض سمجھا۔اگرچہ بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے کیمرون کو نگرانی سے ہٹایا گیا ہے ، لیکن اس میں یہ ضرور کہا گیا ہے کہ ایجنسی کے 80 فیصد سے زیادہ موجودہ کیمرے حفاظتی معاہدے کے مطابق کام کر رہے ہیں اور پہلے کی طرح کام کرتے رہیں گے۔
