تہران: صدر ایران حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران آج بھی امریکہ سے مذاکرات کے لیے تیار ہے بشرطیکہ پہلے امریکہ پابندیاں اٹھا ئے۔
روحانی نے سرکاری ٹیلی ویژن سے براہ راست نشر کیے جانے والے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر امریکہ پابندیاں اٹھانے تیار ہے تو ایران بھی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران2015کے جوہری معاہدے میںشامل 5+1ممالک کے سربراہوں کی سطح کے مذاکرات تک کے لیے تیار ہے۔
یہ فائیو پلس ون میں پانچ اقوام متحدہ میں ویٹو پاور کے حامل ہیں اور چھٹا ملک جرمنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم پر پابندیاں عائد ہیں اور اسرائیل اور سعودی عرب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کے اصل ذمہ دار صیہونی حکومت اور خطہ کی رجعت پسند طاقتہے۔
لیکن ہم نے پھر بھی مذاکرات کے دروازے وا رکھے ہیں۔2015کے تاریخی معاہدے سے ایران کو اپنے ایٹمی پروگرام پر نکیل کسنے کے عوض اقتصادی پابندیوںسے نجات مل گئی تھی ۔
لیکن مئی2018میں معاہدے سے باہر نکلنے اور ایران پر پابندیاں پھر عائد کرنے کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے یکطرفہ فیصلہ کے بعد یہ معاہدہ ٹوٹنے کے خطرے سے دوچار ہو گیا۔