تہران: ایران کی وزارت خارجہ نے قرآن پاک کے اوراق نذر آتش کرنے کی مذموم حرکت پر اتوار کے روز تہران میں ڈنمارک اور سویڈن کے ناظم الامور کو الگ الگ طلب کر کے زبردست احتجاج درج کرایا۔ واضح ہو کہ دونوں نارڈک ممالک میں قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک میں قرآن کی مسلسل توہین کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ ایران سویڈن اور ڈنمارک کی حکومتوں کو اسلامی مقدس کتاب کے خلاف کارروائیوں کے لیے مکمل طور پر جوابدہ قرار دیتا ہے۔
دونوں ایلچیوں کو تلقین کی گئی ہے کہ وہ اپنے ملک کی حکومت کو شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کی دفعہ 19 اور 20 پر مبنی اپنے بین الاقوامی وعدوںکو، جس میں کہا گیا ہے کہ ہر کسی کو مداخلت کے بغیر رائے رکھنے کا حق حاصل ہوگا اور قومی، نسلی یا مذہبی منافرت کی کوئی بھی وکالت جو امتیازی سلوک دشمنی یا تشدد ممنوع ہوگا، کی یاد دہانی کرائیں۔
وزارت نے سویڈن اور ڈنمارک میں اسلام دشمنی اور نفرت پھیلانے کے خلاف سخت کارروائی کے لیے سنجیدہ عزم میں ناکامی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مجرموں کی حمایت کیے جانے پر دونوں ممالک پر سخت تنقید بھی کی۔ اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے دونوں سفیروں نے کہا کہ وہ توہین قرآن کی مذمت کرتے ہیں اور اپنے ملکی قوانین میں تبدیلیاں لا کر ایسی حرکتوں کے اعادہ کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انھوں نے وزارت کو یہ بھی یقین دلایا کہ وہ فوری طور پر ایران کے احتجاج کو اپنی حکومتوں تک پہنچائیں گے۔ واضح ہو کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران سویڈن اور ڈنمارک میں اسلام مخالف افراد یا گروہوں نے آفاقی کتاب کی حرمتی کرتے ہوئے سرعام قرآن کے متعدد نسخے نذر آتش کیے جس سے دنیا بھر کے اسلامی ممالک اور مسلم اکثریتی ملکوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔