Iran under fire for detaining top actorتصویر سوشل میڈیا

جدہ: ایران میں شہرہ آفاق اداکارہ ترانہ علی دوستی کی گرفتاری پر عالمی پیمانے پر شدید ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے اور انسانی حقوق کے گروپوں، عالمی سماجی تنظیموں اور ممتاز شخصیات نے ان کی فی الفور رہائی کا ایرن سے مطالبہ کیا ہے۔ اداکارہ علی دوستی ،22سالہ ایرانی دوشیزہ مہسا امینی کی ، جسے اخلاقی پولس نے 14ستمبر کو تہران میں اپنے والدین کے ہمراہ بلا حجاب گھومتے پاکر گرفتار کر لیا تھا ،حراستی موت کے خلاف ملک گیر پیمانے پر چلائی جا رہی احتجاجی تحریک میں حصہ لینے اور اس کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں سلامتی دستوں کے ہاتھوں گرفتارکی جانے والی سب سے نمایاں شخصیت ہیں۔

علی دوستی کا صرف اتنا قصور ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر تحریک کی حمایت ، اور مظاہرین کو پھانسی دینے کے حکومتی اقدام کی مذمت کی تھی۔واضح ہو کہ گزشتہ ہفتے 2 افراد کو ، جن میں ایک ابھرتا ہوا نوجوان فٹبال کھلاڑی بھی شامل ہے،مظاہروں میں شریک ہونے وجہ سے پھانسی دے دی گئی تھی جس کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی تھی جو اب تک جاری ہے ۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ترانہ علی دوستی کو ڈائریکٹر اصغر فرہادی کی ایوارڈ یافتہ فلموں بشمول آسکر ایوارڈ یافتہ 2016 کی فلم ’دی سیلز مین‘ میں بہترین کارکردگی کے باعث عالمی شہرت حاصل ہے ۔اتوار سے ان کے انسٹاگرام تک، جس پر ان کے 80لاکھ سے زائد فالوور ہیں رسائی بند ہو گئی تھی۔ان کی گرفتاری پر سوشل میڈیا پر بھی غصہ پھوٹ پڑااور جلاوطن ساتھی اداکار گولشفتح فراہانی نے علی دوستی کو ا بہادر اداکارہ قرار دیتے وہئے انسٹاگرام پر لکھا کہ یران کی یہ دلیر اداکارہ گرفتار ہو گئی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *