کابل:افغانستان نیشنل ڈائریکٹوریٹ فار سیکورٹی( اے این ڈی ایس) نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ اس کی کارروائیوں میں سے ایک کارروائی کے دوران دولت اسلامیہ فی العراق والشام (داعش) کا ایک سربرآوردہ لیڈر مارا گیا ہے۔ اس کی شناخت داعش خراسان کے چیف جج عبد اللہ اورکزئی کے طور پر کی گئی ہے۔
این ڈی ایس کی جانب سے اشاعت کے لیے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اورکزئی مشرقی ننگر ہار صوبہ کے اشین اور نازیان اضلاع میں کئی خونریز کارروائیاں انجام دے چکا ہے ۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ عبد اللہ اورکزئی داعش کے انٹیلی جنس سربراہ اسد اللہ اورکزئی کا نائب بھی تھا۔اورکزئی تین ہفتہ قبل طالبان گروپ کی مدد سے کیے گئے ننگر ہار جیل پر حملہ کا بھی ذمہ دار تھا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل ہی این ڈی ایس نے جنوب مشرقی غزنی صوبے میں طالبان کے ایک حملے کو پسپا کر دیا تھا جس میں چار طالبان دہشت گرد بھی مارے گئے تھے۔
اسپیشل آپریشنز کور نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ طالبان کے ایک گروپ نے غزنی کے آرزو کاں میں واقع سلامتی دستوں کی چوکیوں پر حملہ کیا تھا لیکن افغان فورسز نے موثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے اس حملہ کو پسپا کر دیا تھا۔ اس کارروائی میں چار طالبان انتہاپسند مارے گئے تھے۔
