تہران ،(اے یو ایس)ایران میں مہساامینی کی پولیس کے زیرِحراست ہلاکت کے ردعمل میں ہونے والے مظاہروں کے حامی لیجنڈ فٹ بالر علی داعی ایرانی حکام کی جانب سے عاید کردہ سفری پابندی کی وجہ سے پیرس میں ہونے والی فیفا کی دی بیسٹ ایوارڈز کی تقریب میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی ایسنا کی ایک رپورٹ کے مطابق علی داعی کو فیفا کی جانب سے تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی مگرانھیں ایران سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ان کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائی ہے اور جب تک حالات تبدیل نہیں ہوتے وہ پیرس میں 27 فروری کو ہونے والی تقریب میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔
تریپن سالہ سابق جرمن کلب بندیلسیگا کے اسٹرائیکر نے کرسٹیانورونالڈو سے قبل بین الاقوامی سطح پر ریکارڈ 109 گول اسکور کیے تھے۔ وہ ایران کے مشہور ترین فٹ بالرز میں سے ایک ہیں۔انھوں نے ایک بیان میں کہاہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں ایران میں پولیس کی حراست میں نوجوان ایرانی کرد خاتون مہساامینی کی موت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کی عوامی طور پر حمایت کرنے پر انھیں دھمکیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
علی داعی نے ستمبرمیں سوشل میڈیا پر حکام سے مطالبہ کیاتھا کہ وہ مظاہروں کو کچلنے کے لیے جبر اورتشدد کا استعمال کرنے کے بجائے ایرانی عوام کے مسائل کوحل کریں۔اکتوبرمیں انھوں نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ بیرون ملک سے واپسی پر پولیس نے ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا تھا۔تاہم کچھ دن بعد انھیں پاسپورٹ واپس کر دیا گیا تھا۔داعی نے یہ بھی کہا کہ وہ مظاہروں کے خلاف حکومت کے کریک ڈاو¿ن کی وجہ سے قطر میں ہونے والے فیفاورلڈ کپ میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔گذشتہ سال داعی کے اہلِ خانہ کوتہران سے دبئی جانے والے طیارے سے اتارنے کا حکم دیا گیا تھا اور طیارے کا روٹ تبدیل کردیا گیا تھا۔پھراسے خلیج میں ایران کے جزیرے کیش پراتارلیا گیا تھا۔