دوبئی: مقامی ریڈیو فردا کے نشریہ کے مطابق کورونا وائرس کیسز اور اس سے ہونے والی اموات میں روز بروز اضافہ کے پیش نظر حکومت ایران نے تہران میں پھر لاک ڈاؤن کر دیا اور مسجدیں نمازیوں کے لیے بند کر دیں۔
ریڈیو کے مطابق ایران کے دارالخلافہ تہران میں کورونا وائرس وبا سے یومیہ 200 اموات ہو رہی ہیں جس نے مقامی حکام کو اس مرض کی روک تھام کے لیے ایک نئے اقدام پر عمل آوری پر مجبو رکر دیا۔ تہران انسداد کورونا وائرس ہیڈ کوارٹرز کے سربراہ علی رضاا زالی نے کہاکہ منگل سے کوروناوائرس کے890متاثرین اسپتال میں داخل کیے جا چکے ہیں۔
مسجدیں بند کرنے کے ساتھ ساتھ تہران میں کسرت گاہوں اور سوئمنگ پولوں کو بھی بند کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا نیز اسکولوں و کالجوں کے امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے۔تہران میں مسجدیں ایک ہفتہ تک بند رہیں گی۔فی الحال نماز جمعہ بھی مسجد میں ادا نہیں کیا جا سکے گی۔
تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24گھنٹے کے دوران تہران میں199افرا لقمہ اجل بن گئے اور کورونا وائرس کے 2388 مریضوں کی تشخیص ہوئی۔حکام نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ ماسک ہر حال میں لگائیں اور سماجی فاصلہ کے ضابطوں پر پوری طرح سے عمل کریں۔
