نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا دور میں اپنا پہلا انٹرویو دیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ کورونا کے معاملوں میں کمی یا سستی آنے کا ہم جشن نہ منائیں، بلکہ ہمیں طے کرنا ہو گا کہ ہم اپنے عزم اور رویوں میں تبدیلی لائیں اور سسٹم کو مضبوط کریں۔ ویکسین کو لے کر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کورونا کی ویکسین جب بھی آئے گی، ہر کسی کو ملے گی۔ کوئی بھی اس سے نہیں چھوٹے گا۔
انگریزی اخبار اکنامک ٹائمس کو دئیے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم نے کہا ملک کی معیشت امید سے زیادہ تیز رفتار سے پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ حال میں اصلاحات کے لئے اٹھائے قدم اس کا اشارہ ہیں کہ ہندستان بازار کی طاقت پر بھروسہ کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان میں زراعت، ایف ڈی آئی، مینوفیکچرنگ میں تیزی اور گاڑیوں کی فروخت میں اچھال دیکھیں۔ای پی ایف او میں زیادہ لوگوں کا جڑنا یہ دکھا رہا ہے کہ نوکریوں میں بھی تیزی آئی ہے۔ ہندستان کی معیشت بحالی کی راہ پر ہے۔
جی ایس ٹی کے معاملے پر وزیر اعظم نے کہا جب یو پی اے کی حکومت میں سی ایس ٹی کی جگہ ویٹ آیا تو انہوں نے ریاستوں کو محصول کی کمی کا معاوضہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔لیکن آپ جانتے ہیں کہ یو پی اے نے کیا کیا؟ انہوں نے اپنے وعدوں کے باوجود معاوضہ دینے سے انکار کر دیا۔ صرف ایک سال کے لئے نہیں بلکہ مسلسل پانچ سال تک۔ یہ ایک سبب تھا کہ یو پی اے کے تحت جی ایس ٹی نظام کے لئے ریاستیں متفق نہیں تھیں۔ ہماری حکومت وعدے اور عہد پورے کرنے کی پابند حکومت ہے اور ہم ریاستوں کی فکرات کے تئیں حساس ہیں۔
کورونا کے بعد معاشی صورت حال میں گراوٹ درج کئے جانے کو لے کر وزیر اعظم نے کہا ‘ ہم معاشی اصلاحات کے راستے پر ہیں۔ سب سے پہلے زراعت میں، ہمارے کسانوں نے سبھی ریکارڈ توڑ دئیے ہیں اور ہم نے ایم ایس پی کی اعلیٰ ترین سطح پر ریکارڈ خریداری بھی کی ہے۔دوسرا، ریکارڈ ایف ڈی آئی فلو ہندستان کے سرمایہ کار کے ملک کے طور پر بڑھتی شبیہ کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا ‘ اس سال وبا کے باوجود ہمیں اپریل۔ اگست کے لئے 35.73 بلین امریکی ڈالر کا ایف ڈی آئی ملا۔ یہ پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 13 فیصد زیادہ ہے۔ تیسرا، ٹریکٹر کی فروخت کے ساتھ ساتھ آٹو فروخت پچھلے سال کی سطح تک نہ صرف پہنچ رہی ہے بلکہ پار بھی کر رہی ہے۔ یہ مانگ میں مضبوط اضافہ کا پتہ دیتا ہے۔ چوتھا، مینوفیکچرنگ شعبے میں مسلسل اصلاحات نے ہندستان کو ستمبر میں چین اور برازیل کے بعد اہم ابھرتے بازاروں میں دو پائیدان چڑھ کر تیسرے مقام پر لانے میں مدد کی ہے۔
نوکریوں کے معاملے پر وزیر اعظم نے کہا ای پی ایف او کے نئے گاہکوں کے معاملے میں اگست 2020 کے مہینے نے جولائی 2020 کے مقابلے میں ایک لاکھ سے زیادہ نئے گاہکوں کے ساتھ 34 فیصد کی چھلانگ لگائی۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ نوکریوںکے شعبہ میں اٹھان تیزی سے آرہی ہے۔ اس کے علاوہ غیرملکی زر مبادلہ نے ریکارڈ اونچائی کو چھو لیا ہے۔