اسلام آباد: خارجہ دفتر نے سویڈن اور ناروے میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کے نسخوں کو مبینہ طور پر نذر آتش کرنے کے واقعات کی شدت سے مذمت کی اور کہا کہ آزادی اظہار رائے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مذہبی نفرت وناپسندیدگی کا مظاہرہ کیا جائے اور آزادی اظہار رائے سے اس مذموم حرکت کو حق بجانب قرار نہیں دیا جا سکتا۔
ٹویٹر پر جاری بیان میں خارجہ ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے مزید کہا کہ اس طرح کے اسلام دشمن واقعات میں اضافہ کسی بھی مذہب کی روح کے خلاف ہے۔چودھری نے مزید کہا کہ عالمی امن و خوشحالی کے لیے دوسروں کے مذہبی عقائد کا احترام یقینی بنانا مشترکہ ذمہ داری اور نہایت ضروری ہے۔
ایک روز قبل سویڈن کے شہر مالمو میں اس وقت تشدد پھیل گیا جب تقریباً300افراد اسلام مخالف سرگرمیوں کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے۔
ایک پولس ترجمان کے مطابق احتجاجی مظاہرین پولس افسران پر مختلف اشیاءپھینک رہے تھے اور کاروں کے ٹائر جلا رہے تھے۔اس سے پہلے دن میں مالمو میں دائیں بازو کے انتہاپسندوں نے قرآن کا نسخہ مبینہ طور پر جلایا تھا۔
ترجمان نے کہ کہ لوگ اسی مقام پر احتجاج کے لیے جمع ہوئے کہاں قرآن کا نسخہ نذر آتش کیا گیا تھا۔وزنامہ آفٹنبلادیت کے مطابق جمعہ کو مالمو میں کئی اسلام مخالف حرکتیں کی گئیں ۔جن میں قرآن پاک کی بے حرمتی بھی شامل ہے۔
دریں اثنا سنیچر کو ناروے کے دائیں بازو کے انتہاپسند گروپ اسٹاپ دی اسلامائزیشن آف ناروے (ایس آئی او این) نے اوسلو میں اسلام مخالف مظاہرہ کیا جس میں ایک احتجاجی نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کے بعد اس کے اوراق جلا ئے۔