Pakistan wants peace; up to India to take responsibility to improve relations: Pak FOتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد: پاکستان نے کہاہے کہ وہ ہندوستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن ہندوستان کو کشمیر سمیت تصفیہ طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کے تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام اور خودمختار برابری کی بنیاد پر پڑوسیوں کے ساتھ امن کی پالیسی پر گامزن رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امن اور مذاکرات میں دلچسپی رکھتا ہے اور یہ ہندوستانی حکام پر منحصر ہے کہ وہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ذمہ دارانہ رویہ اپنائے۔

بلوچ نے کہاپاکستان کا ماننا ہے کہ دوطرفہ تعلقات اس وقت تک مکمل طور پر معمول پر نہیں آسکتے جب تک کہ تصفیہ طلب تنازعات، خاص طور پر جموں و کشمیر کا بنیادی مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت حل کرنے کی کوشش جاری رکھے گا۔۔قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات مسئلہ کشمیر اور پاکستان کی جانب سے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کی وجہ سے کشیدہ ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت سب سے نچلی سطح پر آگئے جب 5 اگست 2019 کو ہندوستان نے آئین کی دفعہ 370 کو منسوخ کردیا جس نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دی تھی۔ ہندوستان کے اس فیصلے کے بعد پاکستان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی سفیر کو واپس بھیج کر سفارتی تعلقات محدود کر دیے۔سال 2019 سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات تقریباً ٹھپ ہو چکے ہیں۔ ہندوستان نے پاکستان کو بتایا کہ جموں و کشمیر اور لداخ کا پورا مرکزی علاقہ ملک کا اٹوٹ اور لازم و ملزوم حصہ تھا، ہے اور رہے گا۔ بلوچ نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک بشمول سری لنکا، مالدیپ، نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *