Pope Francis declares Ash Wednesday a day of fasting and prayer for peace in Ukraineتصویر سوشل میڈیا

بروسلز: (اے یوایس)یوکرین کی صورتحال پر عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کا کہنا ہے یوکرین میں جنگ کے خطرے سے بہت دکھ پہنچا ہے۔پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ عالمی رہنما لوگوں کیلئے مصائب کا باعث بننے والی کسی بھی حرکت سے پرہیز کریں۔انہوں نے کہاکہ سیاستدان اپنے اقدامات کے بارے میں خدا کے سامنے ضمیر کا سنجیدگی سے جائزہ لیں۔

پوپ نے کہا کہ 2مارچ کو امن کیلئے بین الاقوامی سطح پر روزہ رکھا جائے، انہوں نے دعا کی بھی اپیل کی۔پوپ پال نے گذشتہ روز ویٹی کن میں اپنے وعظ میں یوکرین میں امن کے لیے صدق دل سے دعا کی کیونکہ روس اور یوکرین یں کشیگدی اور تلخی میں تیزی سے اضافہ ہونے کے باعث حالات نہایت ابتر ہوتے جارہے ہیں۔

انہوں نے اس معاملہ میں ملوث تمام فریقوں کے ضمیر کو جھنجھوڑا اور کہا کہ وہ ایسی کسی بھی کرروائی سے اجتناب برتیں جو عوام کے لیے مزید تکلیف دہ اور تباہ کن ہونے کا باعث بن جائے۔ انہوں نے تمام مسیحیوں اور غیر مسیحیوں سے اپیل کی کہ 2مارچ ” ایش ویڈنسڈے(راکھ کا بدھ)کے روز روزہ رکھ کر2مارچ کو یوم دعا و روزہ برائے امن بنائیں ۔

واضح ہو کہ راکھ کا بدھ مغربی مسیحیت میں روزوں کا پہلا دن ہوتا ہے۔ اسے راکھ کا اتوار اس لیے کہا جاتا ہے کہ کیونکہ قدیم کلیسیا میں دستور تھا کہ اس دن وہ راکھ جس پر برکت دی جاچکی ہوتی، عبادت کرنے والوں کے ماتھے پر لگاتے تھے۔ یہ راکھ کھجور کی ان ڈالیوں کو جلا کر حاصل کی جاتی تھی جو کھجور کے اتوار کو عبادت کرنے والے جلوس کی شکل میں گرجا گھر میں لائے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *