ماسکو: گندم کی برآمدات پر روس اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔ روس کے صدر ولادی میر پوتین نے دنیا میں گندم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا ذمہ دار مغربی ممالک کو قرار دیا ہے۔ پوتین نے کہا ہے کہ روسی کارگو جہاز مغربی پابندیوں کی وجہ سے سامان کی سپلائی کرنے سے قاصر ہیں۔ مغربی ممالک بار بار مطالبات کے باوجود خوراک کی سپلائی پر عائد پابندیاں ہٹانے کو تیار نہیں۔
پوتین نے یوکرین کی بندرگاہوں پر خوراک سے لدے بحری جہازوں کو روکنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر مغربی ممالک کو روس سے مسائل ہیں تو وہ بیلاروس پر سے پابندیاں اٹھا کر وہاں سے یوکرین کو گندم کی فراہمی شروع کر سکتے ہیں۔ امریکہ اور برطانیہ نے یوکرین سے گندم کی عدم فراہمی کا الزام روس پر عائد کیا ہے۔ اقوام متحدہ گندم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے امید ظاہر کی ہے کہ خوراک اور کھاد کی فراہمی میں تعطل جلد ختم ہو جائے گا۔عیسائی مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے بھی روس اور یوکرین سے کہا ہے کہ وہ گندم کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے گندم کو ہتھیار نہ بنانے کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ روس اور یوکرین گندم کے بڑے برآمد کنندگان ہیں۔ مغربی پابندیوں کی وجہ سے روس گندم کی سپلائی کرنے سے قاصر ہے اور یوکرین کی بندرگاہوں پر قبضے اور بحیرہ اسود میں روسی افواج کی ناکہ بندی کے باعث یوکرین کی گندم بھی برآمد نہیں کی جا رہی ہے۔
