Ukraine retakes parts of Severodonetsk amid brutal street fightingتصویر سوشل میڈیا

قیف:(اے یو ایس ) یوکرین کے مشرق ،خاص طور پر روز سیوویوروڈونیسک اور سیچانسک شہروں میں، جہاں یوکرینی فوجیں روسی فوج کے قبضہ سے کچھ علاقہ واپس چھیننے میں کامیاب ہوگئیں، یو کرین اور روسی فوجوں کے درمیان گلیوں میں زبدست لڑائی جاری ہے۔تاہم لوہانسک شہر ایک بڑا حصہ ابھی روسی فوجوں کے قبضے میں ہی ہے۔ کیونکہ اس نے اپنی تمام تر توجہ پورے ،شرقی دونباس خطہ پر قبضہ کرنے پر مرکوز کر رکھی ہے۔

عددی لحاظ سے روسی فوجوں کو سبقت حاصل ہے لیکن یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین کی فوجوں کے پاس کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کا اب بھی موقع حاصل ہے۔اس سے پہلے لوہانسک کے گورنر سرہائی ہائیدائی نے کہا تھا کہ یو کرینی فوجیں پسپائی اختیار کر رہی ہیں۔

صدر زیلنسکی نے پیر کے روز کہا کہ برطانوی وزیرِ اعظم بورس جانسن نے انہیں نئے، بہتر دفاعی امدادی پیکیج کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی ہے اور یہ کہ انہوں نے یو کرینی بندرگاہوں کے ذریعےاناج کی برآمد میں رکاوٹیں دور کرنے کے طریقوں پر بھی بات کی ہے تاکہ خوراک کے بحران سے بچا جا سکے۔روسی صدر پو ٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر مغرب نے یو کرین کو دور تک مار کرنے والے راکٹ فراہم کیے تو روس ان اہداف کو بھی نشانہ بنائے گا جن پر اس نے اب تک حملہ نہیں کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *