Russia holds military drills ahead of 4-way Ukraine talks in Parisتصویر سوشل میڈیا

ماسکو: روس اور یوکرین کے عہدیداران کی مشرقی یوکرین میں کشیدگی پر پیرس میں چار رخی مذاکرات کی تیاری کے سائے میں روس نے بدھ کو فوجی مشق کی اور بیلا روس میں مزید فوجیں اور جنگی جہاز تعینات کر دیے گئے۔ روس کا نمائندہ برائے یوکرین یوکرین کے قریب روسی فوجی جماؤ کے،جس سے روس کے حملے کے اندیشے پیدا ہو گئےہیں، تناظر میںپیرس میں فرانس ،جرمنی اور یوکرین کے عہدیداروں سے ملاقات کرے گا۔

روس کا اصرار ہے کہ اس کا یوکرین پر حملے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے لیکن مغرب نے دھمکی دی ہے کہ اگر روس نے حملہ کیا تو اس کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں عئد کی جائیں گی۔امریکی صدر جو بائیڈن نے تو یہاں تک کہہ دیا ہے کہ اگر روس نے جارحیت کی تو امریکہ روسی صدر ولادمیر پوتین کے خلاف شخصی پابندیوں پر غور کرے گا ادھر برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی کہہ دیا ہے کہ برطانیہ بھی ایسا ہی قدم اٹھا سکتا ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوو نے ان دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی پابندی عائد کی گئی تو یوکرین کے حوالے سے جاری تناؤ کو کم کرنے کی سفارتی کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔ اور یہ سیاسی طور پر یہ تکلیف دہ نہیں بلکہ تباہ کن ہو گا۔انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے واضح الفاظ میں یہ بھی کہا کہ اگر کسی بھی پابندی کی صورت میں خاص طور پر ولادمیر پیوٹن کو نشانہ بنا کر شخصی پابندیوں کا نفا کیا گیا یا اس کی کوشش بھی کی گئی تو اسے سرخ لکیر عبور کرنے کے مترادف تصور کیا جائے گا اور دوطرفہ تعلقات بالکل ختم ہو جائیں گے۔جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ روس یوکرین پر حملے کا فیصلہ کر چکا ہے اور وہ تیاری مکمل ہوتے ہی یوکرین پر حملہ کر دے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *