دوبئی: پاکستان کا ترکی اور چین کی طرف میلان دیکھ کر سعودی عرب نے اسے ایک بڑا جھٹکا دیا ہے۔ سعودی عرب نے گذشتہ دنوں 20ریال کا ایک نیا نوٹ شائع جاری کیا ہے جس کی پشت پر اس نے جو عالمی نقشہ شائع کیا ہے اس میں گلگت بلتستان اور پاک مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ نہیں دکھایا گیا ہے۔
یورو ایشیا ٹائمز کی خبر کے مطابق ، سعودی عرب نے 20 ریال کا نیا نوٹ چھاپا ہے اور اس نوٹ کی پشت پر دنیا کا نقشہ بنا ہوا ہے ، جس میں گلگت ، بلتستان اور پی او کے اب پاکستان میں نہیں دکھائے گئے ۔در اصل ، جب ہندوستان نے گذشتہ سال جموں و کشمیر کی خصوصی ریاست کا درجہ ختم کیا تھا ، تو پاکستان چاہتا تھا کہ سعودی عرب اس کی مخالفت کرے اور پاکستان کے ساتھ کھڑا ہو۔ لیکن اس وقت سعودی عرب سمیت تمام عرب ممالک نے ہندوستان کا ساتھ دیا تھا۔ صرف ترکی اور چین نے ہی پاکستان کی حمایت کی تھی۔
پاکستان کا جھکاؤترکی کی طرف ہونے لگا اور پاکستان کے وزیر خارجہ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں سعودی عرب کو دھمکی دے ڈالی تھی۔پاکستان کی اس حرکت اور ترکی کی طرف اس کے جھکاو کو دیکھتے ہوئے سعودی عرب نے اس سے وہ قرض مانگنا شروع کیا جو پاکستان نے اپنا ملک چلانے کے لئے سعودی سے لیا تھا۔ اتنا ہی نہیں ، پاکستان کو رعایتی شرحوں پر سعودی عرب سے تیل بھی ملتا تھا ، جسے سعودی عرب نے بھی روک دیا تھا۔
سعودی عرب نے پاکستان کو دیئے گئے ایک بلین ڈالر کا مطالبہ کیا، جس کو پاکستان نے چین کی مدد سے سعودی کو واپس کر دیا ، جیسے ہی سعودی عرب نے پاکستان سے رقم وصول کی ، اس نے ہندوستانی کمپنی ریلائنس میں سرمایہ کاری کی ، جس نے پاکستان کو مزید حیرت میں ڈال دیا۔اب چونکہ نومبر میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کی صدارت سعودی عرب کررہا ہے ، تو اس کو دیکھتے ہوئے ، سعودی عرب نے 20 ریال کا خصوصی نوٹ جاری کیا ، جس کے پیچھے جو نقشہ چھپا ہے ، اس میں گلگت – بلتستان اور پی او کے کو پاکستان میں نہیں دکھایا گیا ہے۔
یہ پاکستان کے لئے ایک بڑا دھچکا سمجھا جارہا ہے۔ جبکہ سماجی کارکنان اسے سعودی عرب کی جانب سے ہندوستان کو دیوالی کا تحفہ قرار دے رہے ہیں۔