اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام(ف) کے صدر مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف پاکستانی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرکے اسے ملک کا الگ صوبہ قرار دینے کے منصوبے پر غور کر رہا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ شہباز شریف اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کے راستے پر چلتے ہوئے یہ قدم اٹھانے جا رہے ہیں۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ کو جماعت کی جنرل کونسل کے اجلاس کے دوران جے یو ایل ایف کے سربراہ نے کہا کہ ان کی جماعت نے اس منصوبے کی مخالفت کی ہے اور کشمیر کی موجودہ صورتحال کو تبدیل نہ کرنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس میں قرارداد منظور کی ہے۔
.مولانا فضل نے کہا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کا منصوبہ ابھی زیر غور ہے تاہم جے یو آئی (ف) اس کی حیثیت تبدیل نہ کرنے پر زور دے گی’۔ جے یو آئی(ف) کی دو روزہ جنرل کونسل کا اجلاس پشاور میں شروع ہوگیا جس میں 900 سے زائد اراکین نے شرکت کی۔کونسل موجودہ سیاسی منظر نامے، آئندہ ضمنی انتخابات اور ملک میں ہونے والے اگلے عام انتخابات پر تبادلہ خیال کر رہی ہے اور اس دوران پاکستانی فوج کے بہت قریب سمجھے جانے والے مولانا فضل الرحمان نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر شہباز شریف کے منصوبے کو بے نقاب کیا ہے۔
دریں اثنا پی او کے میں 31 سال بعد پارٹی کی بنیاد پر بلدیاتی انتخابات ستمبر کے مہینے میں ہوں گے۔ یہ اعلان چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ عبدالرشید سلہریا نے الیکشن کمیشن کے ارکان کے ساتھ میڈیا کانفرنس میں کیا۔ایکسپریس ٹربیون کے حوالے سے ریٹائرڈ سی ای سی جسٹس سلہریا نے کہا کشمیر کی عدالت عظمیٰ نے ہمیں 12 اکتوبر 2022 سے پہلے انتخابات کرانے کی ڈیڈ لائن دی ہے، لیکن ہم اس سال ستمبر کے مہینے میں انتخابات کرانے کے لیے تیار ہیں۔ الیکشن کمیشن کے سینئر ممبر فاروق نیاز کے مطابق بلدیاتی انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اسی دوران ایک اور رکن فرحت علی میر کا کہنا تھا کہ انتظامات کے لیے پہلے مرحلے میں حد بندی تھی جو وقت پر مکمل ہو گئی ہے جب کہ دوسرے مرحلے میں ووٹر لسٹوں کی تکمیل تھی اور یہ کام مقررہ تاریخ سے پہلے ہی مکمل کر لیا گیا ہے۔.