نئی دہلی: نیشنل کانفرنس ، سماج وادی پارٹی ، راشٹریہ لوک دل ، عام آدمی پارٹی،ترنمول کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیوں سمیت متعدد جماعتوں کے رہنماؤں کا منگل کے روز نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی صدر شرد پوار کے گھر پر اجتماع ہوا جو تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا اور اس دوران ملک کو درپیش مختلف مسائل زیر بحث رہے۔
دن بھر سیاسی گلیاروں میں اس اجلاس کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جاتی رہیں کہ شاید غیر کانگریسی حزب اختلاف جماعتوں کا یہ اجلاس قومی سطح پر حکمراں بی جے پی کے خلاف حزب اختلاف کی جماعتوں پر مشتمل ایک تیسرا محاذ تشکیل دینے کی جانب پہلی پیش رفت ہے۔
تاہم این سی پی سمیت اس اجتماع میں شرکت کرنے والے تمام رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سابق وزیر خزانہ اور حال ہی میں ٹی ایم سی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد پارٹی کے قومی نائب صدر مقرر کیے جانے والے یشونت سنہا کے تشکیل دیے گئے راشٹریہ منچ کے زیر اہتمام منعقد ہم خیال افراد کا ایک غیر سیاسی اجتماع تھا۔
میٹنگ میں شرکت کے لیے یشونت سنہا کے راشٹریہ منچ کی جانب سے ہی تقریباً تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کو دعوت نامہ بھیجا گیا تھا۔این سی پی رہنما ماجد میمن نے کہا کہ یہ اجتماع کوئی بی جے پی یا غیر کانگریسی مخالف محاذ تشکیل دینے کے لیے نہیںکیا گیا تھا۔
اس اجلاس میں نیشنل کانفرنس کے عمر عبداللہ، سماج وادی پارٹی کے گھنشیام تیواڑی، راشٹریہ لوک دل کے صدر جینت شاہ چودھری، عام آدمی پارٹی کے سشیل گپتا،ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی کے بنوئے وسوان ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے نیلوت پال باسو،سابق کانگریس لیڈر سنجے جھا، سابق جنتا دل متحدہ کے رہنما پون ورما جاوید اختر ، سنجے جھا، سابق سفارتکار کے سی سنگھ اور یشونت سنہا و دیگر شریک تھے۔