لندن: پاکستان ہائی کمیشن واقع انگلستان کے ایک ملازم میں فلو جیسی علامات پائے جانے کے بعد برطانیہ کے قومی ادارہ صحت (این ایچ ایس) نے اسے از خود طبی قید میں چلا جائے۔
ہائی کمیشن میںپریس اتاشی کے عہدے پر فائزمنیر احمدنے ڈان کو بتایا کہ ہائی کمیشن کے ایک ملازم میں چھینکوں و کھانسی کے ساتھ فلو جیسی علامات پائی گئی تھیں اور ان علامات کو بدترین شکل اختےار کرنے کے خدشے کے تحت اس کا نیشنل ہیلتھ سروس میں طبی معائنہ کرایا گیا۔
منیر احمد نے کہا کہ این ایچ ایس نے اسے احتیاطی تدابیر کے طور پر از خود قرنطینہ ہوجانے کا مشورہ دیا اور چونکہ اس میں علامات شدید نوعیت کی نہیں تھیں اس لیے اس کا کورونا وائرس ٹسٹ نہیں کیا گیا۔
منیر نے مزید بتایا کہ یہ علیل ملازم از خود گھر تک محدود ہو گیا ہے اور مشن کا قونصل شعبہ جمعرات کو بند رہا تاکہ اسے جراثیم سے پاک کیا جا سکے۔
کوویڈ 19-(COVID-19) کے پھیلاؤ پر نظر رکھنے والے صحت عامہ کے عہدیداروں سے موصول اعداد و شمار کے مطابق یو کے میں کوویڈ 19-سے چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔این ایچ ایس ان لوگوں کو جن میں فلو جیسی علامات ہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اسپتال اور شفا خانے نہ جائیں اور نہ ہی جراحی کرائیں۔
حکام نے اس کے بجائے یہ کرنے کہا ہے کہ اگر فلو جیسی علامات ہیں تو آن لائن ایک سوالنامہ پر کرنے کہا گیا ہے جس میں ان کی بیماری کی علامات ہوں گی اور ان سے معلوم کیا جائے گا کہ انہوں نے کہاں کہاں کا سفر کیا ہے یا وہ کسی ایسے شخص کے رابطے میں آئے ہیں جس میں کوویڈ 19- کی تصدیق ہوئی ہے ۔
اور جو لوگ بہت ہی سخٹ بیمار ہیں اور آن لائن سروس سے استفادہ نہیں کر سکتے انہیں ہیلپ لائن کا سہارا لینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔