The woman MP showed the mirror to Pakistan, who gave knowledge to India on Hijabتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد: پاکستان کی ایک خاتون رکن پارلیمنٹ نے حکومت اور اس کے مرکزی وزیر کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان حجاب کے معاملہ پر ہندوستان کو تو درس دے رہا ہے جب کہ یہاں خواتین کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ ہندوستان میں حجاب تنازع پر پاکستان کے ردعمل پر سوال اٹھاتے ہوئے خاتون رکن اسمبلی نے کہا ہے کہ ایک طرف ہم حجاب کے حوالے سے بھارت کے معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں تو دوسری طرف یہاں خواتین کے ریلی نکالنے پر پابندی کی بات ہو رہی ہے۔

درحقیقت گزشتہ دنوں پاکستان میں مذہبی اور اقلیتی امور کے وزیر نورالحق قادری نے عمران خان کو خط لکھ کر ملک میں 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیر نے اس مارچ کو روکنے اور اسی دن بین الاقوامی یوم حجاب منانے کو کہا تھا۔ اس خط کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی شیری رحمان معاملے میں کود پڑیں۔ انہوں نے لکھا کہ ایک مرکزی وزیر کا 8 مارچ کو خواتین کے مارچ پر پابندی کے لیے لکھنا تشویشناک ہے۔

خواتین کا عالمی دن 8 مارچ کو ہے۔ خواتین کے مارچ پر پابندی لگا کر آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟ رکن پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو حجاب ڈے منانے سے کوئی روکا نہیں ہے۔ ایک طرف ہم حجاب پر خواتین کے حقوق کی بات کر کے بھارت پر تنقید کر رہے ہیں تو دوسری طرف اپنے ملک میں خواتین کی ریلی کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یہ خواتین کی آزادی اور حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ خواتین کا عالمی دن ہر طبقے کی خواتین کی رہنمائی کرتا ہے۔ اس کا مقصد معاشرے میں صنفی دقیانوسی تصورات کو ختم کرنا اور خواتین میں بیداری لانا ہے۔ اس پر پابندی لگانا ان کے حقوق چھیننے کے مترادف ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *