اسلام آباد:(اے یو ایس ) ملکی تاریخ کے تباہ کن اور ہلاکت خیز سیلاب زدہ علاقوں ڈیرہ غازی خان (ڈی جی خان) اور راجن پور میں ہزاروں افراد ڈائریا اور دیگر بیماریوں میں مبتلا ہیں جب کہ ان بیماریوں کا شکار ہونے والوں میں جن میں اکثریت بچوں کی ہے۔اےک رپورٹ کے مطابق ان اضلاع میں سیلاب کے بعد کی بیماریاں پھیلنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جب کہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان اور بے گھر لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے میں بدانتظامی کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔ریلیف اور بحالی میں تاخیر کے باعث لوگوں بالخصوص بچوں اور بوڑھوں کے لیے صحت کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔
سیکریٹری صحت جنوبی پنجاب کے ترجمان محمد اسد اللہ شہزاد نے بتایا کہ 18 ہزار 854 افراد (راجن پور میں 10 ہزار 201 اور ڈی جی خان میں 8ہزار 653) لوگ ڈائریا میں مبتلا ہونے کے بعد میڈیکل کیمپوں میں زیر علاج ہیں۔انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ 35ہزار 114 افراد جلد کی بیماریوں کا شکار ہیں جب کہ 20 ہزار 64 افراد بخار میں مبتلا ہیں۔ان کے مطابق ان علاقوں میں آنکھوں میں انفیکشن بھی پھیل رہا ہے جب کہ ڈیرہ غازی خان اور راجن پور دونوں اضلاع میں 2ہزار 437 افراد زیر علاج ہیں۔
محکمہ صحت کے ترجمان نے کہا یہ تشویشناک ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 42ہزار 958 افراد سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، مجموعی طور پر جنوبی پنجاب میں 86ہزار 685 افراد نے میڈیکل کیمپوں کا دورہ کیا۔محمد اسد اللہ شہزاد نے کہا کہ بیماروں کے علاج کے لیے کیمپوں میں کافی مقدار میں ادویات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ فراہم کردہ یہ ڈیٹا ڈیڑھ ماہ یعنی 15 جولائی سے 2 ستمبر تک کے عرصے کے دوران مرتب کردہ ہے۔