اقوام متحدہ/نئی دہلی: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور ہونے والی کثیرا للسان تجویز میں پہلی بار ہندی زبان کا ذکر کیا گیا ہے اور ہندوستان نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔اینڈورا نے یہ تجویز 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی اور ہندوستان سمیت 80 سے زائد ممالک نے اس تجویز کی توثیق کی۔ جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے سفیر ٹی ایس تریمورتی نے کہا کہ اس سال تجویز میں پہلی بار ہندی زبان کے ساتھ ساتھ بنگالی اور اردو زبانوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔“انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ اقوام متحدہ میں کثیر لسانی کو حقیقی روح کے ساتھ اپنایا جائے اور ہندوستان اس مقصد کو حاصل کرنے میں اقوام متحدہ کی حمایت کرے گا۔ مسٹر تریمورتی نے اس بات پر زور دیا کہ کثیر لسانی کو اقوام متحدہ کی بنیادی اقدار میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے کثیر لسانی کو ترجیح دینے پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔ہندوستان 2018 سے اقوام متحدہ کے شعبہ عالمی مواصلات کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے اور ہندی زبان میں مرکزی دھارے کی خبروں اور ملٹی میڈیا مواد کے لیے اضافی بجٹ میں تعاون کر رہا ہے۔ مسٹر تریمورتی نے کہا کہ ان کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ‘اقوام متحدہ میں ہندی’ پروجیکٹ 2018 میں شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد ہندی زبان میں اقوام متحدہ کی رسائی کو بڑھانا اور لاکھوں ہندی بولنے والوں میں عالمی مسائل کے بارے میں پوری دنیا میں زیادہ سے زیادہ بیداری پھیلانا ہے۔ہندوستان نے اقوام متحدہ میں ہندی کے استعمال کو بڑھانے کی کوششوں کے لیے گزشتہ ماہ 8 لاکھ ڈالر کا تعاون کیا تھا۔
بھارت کے نائب مستقل نمائندے آر رویندر نے اقوام متحدہ کے شعبہ گلوبل کمیونیکیشن میں ڈپٹی ڈائریکٹر اور آفیسر انچارج (نیوز اینڈ میڈیا ڈویڑن)میتا ہوسالی کو چیک دیا تھا۔ ہندوستانی مشن نے کہا تھا کہ ہندوستان حکومت اقوام متحدہ میں ہندی زبان کے استعمال کو بڑھاوا دینے کے لئے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ سال 2018 سے اقوام متحدہ کی ویب سائٹ ، ٹویٹر ، انسٹا گرام اور فیس بک پر اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے سے خبریں ہندی میں اقوام متحدہ پر نشر کی جاتی ہیں۔ اقوام متحدہ نیوز(یو این ریڈیو)کا ہندی آڈیو بلیٹن ہر ہفتے جاری کیا جاتا ہے۔ اس کا ویب لنک اقوام متحدہ کی ہندی نیوز ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔