نئی دہلی: دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں زندگی وموت کے درمیان جھول رہی اناؤ اجتماعی جنسی زیادتی کی متاثرہ ، جسے ایک کھیت میں لے جا کر زندہ جلادیا گیا تھا جمعہ اورہفتہ کی درمیانی شب 11بج کر40منٹ پر زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑگئی۔

ڈاکٹروں کے مطابق اس کے تمام جسمانی اعضاءنے کام کرنا بند کر دیا تھا۔مقتولہ کی اجتماعی آبروریزی کرنے کے بعد اس پر پیٹرول چھڑک کر اسے زندہ جلادینے کی یہ ہ وادات جمعرات کی صبح اناؤ میں اس وقت انجام دی گئی جب متوفیہ اسی اجتماعی جنسی زیادتی کیس کی سماعت کے لیے عدالت جارہی تھی۔

اس لڑکی کو شدید جھلسی حالت میں لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل یونیوسٹی(کے جی ایم یو) میں داخل کر دیا گیا ۔لیکن حالت اور نازک ہوجانے کی بناءپر اسے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔لیکن وہ جانبر نہ ہو سکی۔

پولس کے مطابق اس لڑکی سے چند ماہ قبل جنسی زیادتی کی گئی تھی جس کی اس نے ایف آئی آر کرادی تھی۔جس میں اس نے چار افرد کو نامزد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جمعرات کی صبح جنسی زیادتی کیس کی سماعت کے لیے رائے بریلی لے جائی جارہی تھی کہ اس سے جنسی زیادتی کرنے والے اصل ملزم شوبھم نے ،جو ضمانت پر رہا تھا اپنے چار ساتھیوں ہری شنکر ترویدی،رام کشور ترویدی ،شوم اور امیش باجپائی کے ساتھ اس پر حملہ کیا اور اسے قابو کر کے ایک کھیت میں لے گئے اور اس پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔

اس کیس میں شوبھم ترویدی اور شوم کلیدی ملزمین بتائے گئے ہیں۔متوفیہ آگ کے شعلے میں تبدیل ہو کر مدد کے لیے چیختی چلاتی تقریباً ایک کلومیٹر تک بھاگی۔اس نے ایک راہگیر کا سیل فون مانگا اور ایمرجنسی ہیلپ نمبر اور پولس کو ایسی حالت میں فون کیا کہ اس کا جسم آگ کی لپٹوں میں گھرا ہوا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *