واشنگٹن:(اے یو ایس)وائٹ ہاو¿س کے قومی سلامتی کے مشیرجیک سلیوان نے جمعرات کو ایران کے حمایت یافتہ یمنی حوثیوں کے سعودی عرب کے جنوبی شہر آبھا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کی مذمت کی ہے۔وائٹ ہاو¿س کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا سعودی عرب میں ابھا کے ہوائی اڈے پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔اس حملے میں بارہ بے قصور شہری زخمی ہوئے ہیں۔
سلیوان نے کہا کہ امریکا سعودی عرب اور اپنے دوسرے بین الاقوامی اتحادیوں کے ساتھ حوثیوں کو جواب دے گا۔انھوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ خطے میں امریکا کے دوست ممالک کو اس کی پشت پناہی حاصل ہوگی۔اطلاعات کے مطابق حوثیوں کے داغے گئے ڈرون کا ملبہ سعودی عرب کے آبھا ہوائی اڈے کے احاطے اورقرب و جوار میں گراتھا جس کی وجہ سے پروازیں عارضی طور پر روکنا پڑی تھیں۔قبل ازیں بدھ کو صدرجو بائیڈن نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو فون کیا تھا اور سعودی عرب کی اس طرح کے حملوں سے اپنے عوام اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے حمایت کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
دونوں لیڈروں نے علاقائی پیش رفت اورباہمی دل چسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا جس میں سعودی عرب میں شہری اہداف کے خلاف حوثیوں کے ایران کی حمایت سے حملے بھی شامل ہیں ۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بائیڈن نے حوثی حملوں کے دفاع میں سعودی عرب کی حمایت اورامریکا کی جانب سے یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی قیادت میں کوششوں کی مکمل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔بائیڈن نے گذشتہ ماہ کہا تھا کہ امریکاحوثیوں کو دوبارہ دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غورکررہا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات اور دیگرممالک نے امریکا پر زوردیا ہے کہ وہ حوثی ملیشیا اور اس کے لیڈروں کو دہشت گرد قراردے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال کے اوائل میں اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکی صدرنے خارجہ پالیسی کے پہلے اقدامات میں سے ایک حوثیوں کو دہشت گردی کی بلیک لسٹ سے ہٹادیا تھا۔مزید برآں بائیڈن انتظامیہ نے حوثی حکام کے نام خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد (ایس ڈی جی ٹی) کی فہرست سے ہٹا دیے تھے۔اس دوران واشنگٹن کے سیاسی ذرائع کا خیال ہے کہ بائیڈن فی الحال انفرادی حوثی حکام کو دہشت گرد قراردینے کی منظوری دیں گے۔
