What will India be like in 2047?تصویر سوشل میڈیا

از ڈاکٹر جیتندر سنگھ (ارضیاتی سائنسز اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)

بھارت2047 تصور سے پرے ترقی کر چکا ہو گا۔ نہ صرف چیزیں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں، بلکہ اس کے آگے بڑھنے کی رفتار بھی پہلے سے کہیں زیادہ تیز ہے، جس کی وجہ سے یہ تصور کرنا بہت مشکل ہوجاتاہے کہ اب سے 25 سال بعد بھارت کی حقیقی صورت حال کیسی ہوگی۔گورنینس سسٹم کے تناظر میں جب ہم یہ سوچنے کی کوشش کرتے ہیں کہ 2047میں انتظامی خدمات کی نوعیت کیسی ہو گی تو ہم جانے- انجانے میں یہ بھول جاتے ہیں کہ 2047تک سول سروس حقیقت می پںری طرح بدل کر فیس لیس ہوگئی ہو گی اور مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشیل انٹیلی جینس ( اے آئی) اور دیگر جدید ٹیکنالوجی سے تیار کردہ نئے ٹولز کے ذریعے بڑے پیمانے پر انتظامی کام کیا جارہا ہوگا۔یہ وزیر اعظم نریندر مودی کے فطری وڑن اور دور اندیشی کے مطابق ہے ۔و زیر اعظم و ژن 2047کی متعدد شکلوں پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دے رہے ہیں جو سینچری انڈیا کی علامت ہے، جب ملک اپنی آزادی کا 100 واں سال منا رہا ہو گا۔

وزیر اعظم مودی کی خاص پہل جیسے انتظامی افسر کے کام کرنے کے طریقہ کار کو ‘اصول ‘ سے ‘ کردار ‘میں تبدیل کرنے کے بنیادی اصول پر مبنی مشن کرم یوگی کا قیام، انتظامی خدمات کے مسلسل اور متحرک اپ گریڈیشن کے لئے صلاحیت سازی کمیشن کا قیام اور ڈیجیٹل لرننگ پلیٹ فارم۔ آئی-جی او ٹی درحقیقت ان معیارات کے مطابق ہیں جو 2047 کے بھارت میں موجود ہوں گے۔ یہ تمام اقدامات مختصرا پی ایم مودی کی طرف سے پیش کردہ آزادی کا امرت مہوتسو تصور کی نشاندہی کرتے ہیں جو ہمیں اگلے 25 سالوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی ترغیب دینے کیلئے ترغیب دیتے ہیں تاکہ 100 سالوں کے بھارت کو بہترین شکل دی جا سکے۔ جس بے مثال پیمانے پر ‘ ایک ملک ایک راشن کارڈ، ای-آفس، سی پی جی آر اے ایم ایس، پاسپورٹ امدادی دفتر،ای-ہسپتال وغیرہ جیسے مختلف پروگراموں کو لاگو کیا ہے وہ مودی سرکار کے ذریعے آگے بڑھنے کیلئے کوشش، لمبے وقت کیلئے تعمیر کے نظریے کو اپنانے کے لیے بیدا کرنے کی کوشش کو ظاہرکرتا ہے۔ سال 2047میں ہم تنظیموں کی نستیج ہوتے جانے اور معاون انتظامی سسٹم، نیٹ ورک میں گنتھی انتظامی سسٹم اور سیما رہت انتظامی سسٹم کی وجہ سے اپنی مدد آپ اور معاون مہارت کے جذبے سے لیس شہری اعتماد میں اضافہ ہونے کی اور زیادہ مثالوں کی گواہ بنیںگے ۔شفافیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے کسی بھی محکمے کے لئے اہم معلومات کو جمع کرنے، اس کا ملان کرنے، انہیںدرجہ بندی اور خودکار بنانے کے عمل کو آسان بنانے اور سرکاری نظاموں میں لین دین ریکارڈ کرنے اور اثاثوں کو ٹریک کرنے پر نظر رکھنے کے عمل کو آسان بنانے کیلئے۔

فیصلہ لینے اور بلاک چین کے عمل میں بہتری کیلئے آرٹیفیشیل انٹیلی جینس اور مشین لرننگ جیسی تکنیکوں کا استعمال عام بات ہو جائے گی۔سال 2047 کی تیاری کے لئے بہت زیادہ تخیلاتی درستگی کی ضرورت ہے۔ اب جب کہ نئے آئیڈیاز تیزی سے ابھر رہے ہیں اور وہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کھیل کے اصولوں کو بدل رہے ہیں۔آگے ابھرسکنے والے ممکنہ عناصر کے بارے میں اندازہ لگاپانا بیحد مشکل ہے۔ مثال کے طور پر 25 سال پہلے کے صرف 2 مثالوں کو اگر سامنے رکھیں تو کورئیر ڈیلیوری خدمات اور پی وی آر سنیما انقلابی کامیابیوں کی طرح دکھتے تھے جو کہ آج 25 سالوں کے اندر ہی تقریباً غیر اہم ہو گئے ہیں۔ اسی طرح کوویڈ مہاماری جیسے ایک بالکل ہی غیر متوقع واقعہ اچانک سے نوع انسانی کے لئے سب سے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ سال 2047 کیلئے وژن روڈ میپ تیار کرتے وقت ہمیں ماضی کے ایسے تجربات کو دھیان میں رکھنا ہوگا۔ ہرممکن سائنسی بنے رہنے کے سلسلے میں ہمارا فوری کام مستقبل کے عوامل کی فہرست کوبنانا ہو گا۔ایک حتمی ضروری بات دیگر تمام چیزوں کے علاوہ ہمیں لوک سیوکوں کی اس نسل پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی جن کے سرگرم دور کے 25 سال یا اس سے زیادہ کا وقت کا وقت باقی ہے۔ کیونکہ یہ وہی لوگ ہیں جنہیں انڈیا 2047 کے حتمی شکل کو طے کرنے کا خصوصی حق حاصل ہو گا اور وہ سینچری انڈیا کے معمار کے طور پر جانے جائیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *