Xi Jinping's last minute decision to cancel his Pakistan visit raises a multitude of questionsتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: چین کے صدر شی جن پینگ کے اپنے سدا بہار دوست پاکستان کاآخری لمحات میں دورہ منسوخ کرنے کے فیصلہ سے ابروئیں تن گئی ہیں اورہمالیائی خطہ میں ہندوستان کی مشرقی سرحد پر حقیقی کنٹرول لائن پر پیپلز لبریشن آرمی کی کارروائیوں سے پریشان جنوب ایشیائی پڑوسی ممالک کا خیال ہے کہ ملاقات سے زیادہ دیگر معاملات کو اہم سمجھنے والی صورت ہے۔چین نے سرکاری طور پر کویڈ 19-کو اپنے دورے کی منسوخی کا باعث بتایا ہے۔لیکن اکنامک ٹائمز کو علم ہوا ہے کہ شی پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے مشیر اعلیٰ اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے چیرمین ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل عاصم سلیم باجوا کے خلاف بدعنوانی کے سنگین نوعیت کے الزامات کے بعد پیدا ہو نے والے اس تنازعہ سے پہلو تہی کرنا چاہتے تھے ۔

گذشتہ جمعرات کو ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل باجوا نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور اطلاعات و نشریات کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا۔تاہم باجوا نے یہ کہا کہ وہ سی پیک کے چیرمین کے طور پر اپنی ذمہ داری نبھاتے رہیں گے۔چینی عہدیداروں نے جمعہ کو شی جن پینگ کا دورہ ملتوی کر کے کویڈ 19- کواس کا سبب بتاکر پاکستان کو مطلع کر دیا۔باجوا نے، جنہوں نے گذشتہ جمعرات کو میڈیا کو ایک بیان جاری کیا تھا،گذشتہ دو عشروں کے دوران سینئر فوجی افسر کے طور پر مالی خورد برد کے الزامات کی تردید کی تھی۔ لیکن پاکستانی امور کے مبصرین کی رائے ہے کہ اس واقعہ سے باجوا کی بدعنوانیوں پر سوال اٹھنا شروع ہو گئے۔مبصرین و تجزیہ کاروں نے دعویٰ کیا کہ شی اس مرحلہ پر جب ان کی کارروائیوں کی دنیا بھر میں تھو تھو کی جارہی ہے کسی اور تنازعہ میں نہیں الجھنا چاہتے۔

گذشتہ ماہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شی جن پینگ کے دورے کی تیاری کے طور پر چین کا دورہ کیا تھا۔ خلیجی ا ور مغرب میں پاکستان کی گرتی ساکھ کی چھاو¿ں میں صدر چین کا دورہ پاکستان سے اظہار یکجہتی و وابستگی کے لیے نہایت اہم اور ضروری تھا۔ پاکستانی امور پر عبور رکھنے والے اور پاکستان پر چار کتابوں کے مصنف تلک دیواشر نے اکنامک ٹائمز کو بتایا کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورہ چین کے بعد اتنی جلدی شی جن پینگ کے دورے کا التوا بلاشبہ تجسس کا باعث بن گیا ہے ۔

چین نے کوویڈ 19-کو اس دورے کے ملتوی ہونے کا سبب بتایا ہے جبکہ پاکستان اس وبا کے خلاف جنگ میں کامیابی کا دعویٰ کر رہا ہے۔اس سے یہ بات صاف ہوجاتی ہے کہ چین جانتا ہے کہ پاکستان کوویڈ کے حوالے سے کچھ نہیں بتا رہا اور نہ ہی یہ بتا رہا کہ دورے کے ملتوی کیے جانے کا سبب ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوا کی مالی بدعنوانیوں کا، جو ابھی تک سی پیک اتھارٹی کے چیرمین کے منصب پر فائز ہیں، بے نقاب ہونا ہے۔پاکستانی فوج کے معاملات پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ پاک فوج کا کاروبار 100بلین ڈالر پر محیط ہے۔گذشتہ سال چین نے سی پیک کو فوج کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ۔نومبر2019کو سی پیک اتھارٹی تشکیل دی گئی اور ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل عاصم باجوا کو اس کا سربراہ مقرر کر دیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *