لاہور: قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پنجاب پولس نے نفر انگیز تقریریں کرنے اور اہل بیت کے خلاف توہین آمیز جملے استعمال کرنے پر 100علماءکو گرفتار کر لیا۔
اگرچہ لاہور پولس آپریشنز ایس ایس پی نے منافرت پھیلانے والی تقریریں کرنے کے الزام میں کسی کو بھی حراست میں لینے کی تردید کی ہے لیکن ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب سہیل سخیرا نے کہا کہ حضور محمد ﷺ کی آل اولاد اوران کے کنبہ کے دیگر افرادو صحابہ کرام کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے نیز نفرت انگیز تقریریں کرنے کے الزام میں بلا لحاظ مسلک و فرقہ گرفتاریوں کی تصدیقی کی ہے۔
بذریعہ ٹیلی فون دی نیوز سے بات کرتے ہوئے سخیری نے کہا کہ پنجاب پولس کا اسپیشل سیل مذہبی اجتماعات ، مجالس ار فیس بک ،ٹوئیٹر اور یو ٹیوب سمیت سوشل میڈیا پر کڑی نگاہ رکھے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان علماءکو محض گرفتار ہی نہیں کیا گیا بلکہ ان کے خلاف قانون کی مروجہ دفعات کے تحت ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ تاہم سخیرا نے گرفتار کیے گئے علماءکی اصل تعداد کے بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہا۔البتہ اتنا کہا کہ کم و بیش 100علماءحراست میں لیے گئے ہیں۔
گرفتار شدگان میں لاہور میں تین شیعہ ذاکرین کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی شناخت علامہ حافظ تصدق ، علی ناصر تلہارا اور ذاکر حبیب رضا کے طور پر کی گئی ہے۔ذر ائع کے مطابق ذاکرین کو سوشل میڈیا، اور مجلسوں کے توسط سے منافرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ مذہبی اجتماعات میں تمام فرقوں کے1276 علما کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی ، جب کہ محرم کے دوران امن برقرار رکھنے کیلئے 900 علما کو 60 دن کے لئے خاموش رہنے کے احکام جاری کیے گئے تھے۔ا
ہل تشیع کے کالعدم علماءمیں علامہ ریاض حسین رضوی ، مقداس کاظمی ، ذاکر آصف رضا علوی ، ذاکر عطا حسین کاظمی ، پروفیسر سید ضمیر اختر نقوی ، علامہ سبطین حیدر سبزواری ، محمد عباس رضوی ، علی ناصر طلحہ ، مظہر عباس حیدری ، عمران عباس مظہری ، حافظ کاظم رضا نقوی ، زبیر قلندری اور علی عباس عسکری شامل تھے۔ ۔دیوبندی مسلک سے وابستہ علماء میں مولانا اجمل قادری ، قاری شبیر عثمانی ، ظہیر احمد ظہیر اور مولانا محمد احمد مجاہد شامل تھے۔ بریلوی علماء میں صاحبزادہ رضا مصطفیٰ ، قاری محمد اشرف شاکر ، مفتی محمد فضل احمد چشتی ، مولانا افضل قادری ، مولانا یوسف رضوی ، مفتی مقصود احمد اور ڈاکٹر اشرف آصف جلالی شامل تھے۔اہلحدیث علماءمیں مولانا محمد یوسف پسروری اور مولانا منظور احمد شامل تھے ۔
