نئی دہلی: اتر پردیش کے شہر اناؤ سے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے پیر کے روز پولس میں رپورٹ درج کرائی ہے کہ انہیں ایک نامعلوم شخص نے بذریعہ فون انہیں قتل اور اناؤ میں واقع ان کی رہائش گاہ کو بم سے اڑا دینے کی دھمکی دی ہے۔
اناؤ کے پولس سپرنٹنڈنٹ کو اپنی شکایت میں ساکشی مہاراج نے کہا کہ انہیں پیر کے روز پاکستانی نمبر (+923151225989) سے دو بار قتل کی دھمکی دی گئی۔فون کرنے والے نے کہا کہ وہ ان کے مکان کو بھی بم سے اڑا دے گا۔
ساکشی مہاراج نے اس نامعلوم شخص کے خلاف کوتوالی میں رپورٹ درج کرائی ہے۔بی جے پی ایم پی نے کہا کہ فون کرنے والے نے کہا” تم نے اس کے دوست محمد غفار کو گرفتار کرانے میں پولس سے تعاون کیا ہے۔ “ فون کرنے والے نے یہ بھی دھمکی دی کہ وہ انہیں اور ان کے ساتھیوں کو دس روز کے اندر فنا کر دے گا۔اس نے یہ بھی کہا کہ اس کے مجاہدین چوبیس گھنٹے ان کی حرکات و سکنات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور مجاہدین کو جیسے ہی موقع ملے گا وہ انہیں ہلاک کر دیں گے۔
فون کرنے والے نے یہ بھی کہا کہ اس کے مجاہدین بی جے پی ایم پی کے تمام معمولات سے پوری طرح واقف ہیں۔ساکشی نے اپنی شکایت میں یہ بھی کہا کہ فون کرنے والے نے بی جے پی اور آر ایس ایس رہنماؤں کا بھی نام لیا اور ان کو مغلظات بکیں۔
اپنی شکایت میں ساکشی مہاراج نے یہ بھی لکھا کہ فون کرنے والے نے انہیں دھمکی دینے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی ، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی اادتیہ ناتھ اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کا بھی نام لیا۔بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نے یہ بھی کہا کہ فون کرنے والے نے غزوہ ہند کے نام سے ہندوستان میں اسلامی حکومت قائم کرنے کی بھی بات کہی۔
ساکشی مہاراج نے کہا کہ ماضی میں بھی انہیں کئی دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے جان سے مار ڈالنے کی دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا اناؤ میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے اراکین اور کچھ انتہاپسندانہ نظریات کے حامل لوگوں سے بھی انہیں قتل کی دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔ساکشی مہاراج نے کہا کہ اس سے قبل محمد غفار نے کویت سے انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی تھی ۔ بعد میں اسے اتر پردیش ایس ٹی ایف نے بجنور سے گرفتار کر لیا تھا۔
محمد غفار کی گرفتاری کی وجہ سے اس کا دوست انہیں دھمکی دے رہا ہے۔ساکشی نے کہا کہ فون کرنے والے نے ان سے تین منٹ تک بات کی اور انہوں نے تمام تفصیلات پولس افسران کے گوش گذار کر دی ہیں۔