Dalai Lama and Tibet card hold key in future India-China border escalationتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی: مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول(ایل اے سی) کو لے کر ہندوستان اور چین کے درمیان ان دنوں کشیدگی چل رہی ہے۔ دونوں ممالک کے مابین صورتحال ایسی ہے کہ فوجی مذاکرات کے ساتویں دور میں بھی مسئلہ حل نہیں ہوا۔

چین نے ایک – دو بار پرتشدد تصادم شروع کیا لیکن ہندوستان نے امن کا راستہ اپناتے ہوئے جواب دیا۔ ایسے میں چین کو پٹخنی دینے کے لئے ہندوستان دلائی لامہ اور تبت کارڈ کھیل کرگیم چینجر بن سکتا ہے۔

دراصل ، تبت کو چھوڑ کر ہندوستان میں رہ رہے تبت کے مذہبی رہنما دلائی لامہ کی ایک عالمی پہچان ہے۔ دلائی لامہ کو امریکہ سے لے کر تمام مضبوط یوروپی ممالک سے ہمدردی حاصل ہوئی ہے چین اس بات سے چڑھتا ہے۔

در اصل چین کو خدشہ ہے کہ دلائی لامہ اور دیگر جلاوطنی تبتیوں کی مدد سے ہندوستان چین کے خلاف نیا محاذ نہ کھول دے۔ دلائی لامہ کے بارے میں چین کا سرکاری میڈیا گلوبل ٹائمز بھی آئے دن ایسا نہ کرنے پر ہندوستان کو دھمکی دیتا رہتاہے۔

چین کے ساتھ شدید تنا ؤکے باوجود ہندوستان تبتیوں میں اپنے اثر کا استعمال نہیں کررہا ہے ، حالانکہ چینی میڈیا اکثر اس بات پر ڈرتا ہے کہ ہندوستان کہیںاپنی تبت پالیسی کو نہ پلٹ دے اور چین کو اس کا بھاری خمیازہ بھگتنا پڑے۔ہندوستان کا دفاع کرتے ہوئے تبتی انڈین آرمی کا افسر شہید51 سالہ تبتی ہندوستانی فوج کے افسر ، نیائمہ تینزن حب والوطنی اور ڈیوٹی کے لئے خود کو وقف کرنے کی جو مثال پیش کی ہے ، وہ کئی صدیوں تک یاد رکھی جائے گی۔

کمپنی لیڈر کے عہدے پر ، تینزین نے اس وقت ہندوستانی سرحدوں کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا، جب 30 اگست کو پیپلز لبریشن آرمی ( پی ایل اے ) کے جوانوں نے لداخ کے چشول میں دراندازی کی تھی۔

تینزن تبتی آباد کاری چوگلام سار کے رہنے والے تھے۔ یہ جگہ لداخ کے دارالحکومت لیہہ کے قریب ہے۔ ہندوستان نے اس افسر کی لاش کو تبتی جھنڈے اور ہندوستانی ترنگے سے ڈھکا اور پورے احترام کے ساتھ اس کی آخری رسوم انجام دیں۔

وہیں اس دوران تبتی – ہندوستانی 24 سالہ جوان تینزن لادن زخمی ہوا تھا۔ دونوں فوجی سپیشل فرنٹیئر فورس (ایس ایف ایف) کی 7 ڈویلپمنٹ بٹالین کے ساتھ تعینات تھے۔ اسے ٹو- ٹو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ یونٹ تبت کے جلاوطن شہریوں کو شامل کرکے تشکیل دی گئی تھی۔

ابتدا میں یہ خفیہ ایجنسی را کا حصہ تھی لیکن اب یہ ہندوستان فوج کا ایک حصہ ہے۔ 29 اور 30 اگست کو ہندوستان نے چین کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا تھا ، جس میں پینگونگ جھیل کے جنوبی حصے پر قبضہ کرنے کی نیت سے در اندازی کی گئی تھی۔ تبت کے فوجی اس وقت تھاکنگ چوکی کے قریب تھے اور انہوں نے پی ایل اے کے سپاہیوں کا تعمیراتی کام روک دیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *