چین کے ساتھ لداح کے وادی گلوان علاقہ میں وئی حالیہ سرحدی جھڑپ کے بعدچینی فوجیوں کی ہندوستانی علاقوں میں در اندازی ناکام بنانے کے لیے ہندوستانی فوج بلاشبہ لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر زبردست چوکسی برتے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی فوج نے حقیقی کنٹرول لائن پر چینی فوجیوں کی در اندازی روکنے کے لیے نہایت سخت اقدامات کر نے کا فیصلہ کر لیاہے۔ہندوستانی فضائیہ کے اعلیٰ کمانڈروں کی بدھ کے روز سے ایک سہ روزہ کانفرنس شروع ہو رہی ہے جس میں وہ ملک کے فضائی دفاعی نظام کا جامع جائزہ لیں گے۔
فوجی ذرائع کے مطابق فضائیہ کے کمانڈرز چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے روشنی میں لداخ میں رافیل طیاروں کے پہلے بیڑے کی ممکنہ تعیناتی پر تبادلہ خیال کریں گے۔ذرائع نے کہا کہ کانفرنس کے دوران فضائیہ کے کمانڈروںکا اگست کے اوائل تک کم از کم چھ رافیل طیاروں کے پہلے جتھے کی تعیناتی پر غور و خوض کرنا متوقع ہے۔ان رافیل طیاروں کا جولائی کے اواخر تک ہندوستانی فضائیہ کے جنگی بیڑے میں شامل کر لیا جائے گا۔
ایک کمانڈر نے کہا کہ اس کانفرنس میں کمانڈرز علاقہ کی ابھرتی ہوئی صور ت حال کا جائزہ لیں گے اور ہندوستانی فضائیہ کی جنگی صلاحیت کو بڑھانے کی راہوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔اس کانفرنس کی صدارت فضائیہ کے سربراہ ایر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریہ کریں گے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا بھی کانفرنس سے خطاب کرنا متوقع ہے۔
ہندوستانی فضائیہ نے سخوئی 30ایم کے آئی، جیگوار، میراج 2000جیسے کم و بیش تمام اہم جنگی طیاروں کو مشرقی لداخ اور حقیقی کنٹرول لائن سے متصل علاقوں میں واقع ہندوستانی فضائیہ کے تمام کلیدی سرحدی اڈوں پر تعینات کر دیا ہے۔ہندوستانی فضائیہ نے فوجیوں کو مختلف محاذی مقامات تک پہنچانے کے لیے اپاچے ہیلی کاپٹروں اور چینوک ہیلی کاپٹروں کو بھی خدمت پر مامور کر دیا ہے۔