نئی دہلی:(اے یو ایس)انڈین ایئر لائنس کے ایک طیارے کا ہائی جیکر مستری ظہورابراہیم کوکچھ دن پہلے کراچی میں دو نامعلوم اشخاص نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ مستری ابراہیم نے جہاز کو اغوا کرنے کے بعد ایک ہندوستانی شہری روپین کٹیال کو ایک دھار دار ہتھیار سے جہاز میں ہی ہلاک کردیا تھا اور اس کی لاش متحدہ عرب امارات میں اغوا جہاز سے برآمد ہوئی تھی ۔ جیش محمد تنظیم کے سربراہ مسعود اظہرکے بھائی ابراہیم اظہر کے علاوہ مستری ظہورابراہیم نے اس جہاز کو25دسمبر 1999میں ہائی جیک کیا۔ جب یہ کٹھمنڈو سے دہلی
آرہاتھا۔
اس جہاز کے عملے اور یرغمالیوں کو چھڑانے کے عوض حکومت ہند نے د اظہر،مشتاق زرگر اور عمر سعید کو رہا کردیاتھا۔ عمر سعید اور مسعود اظہرحرکت انصار دہشت گردگروپ سے تعلق رکھتے تھے۔ اور بعد میں انہوں نے جیش محمد کے نام سے تنظیم قائم کی جس کو اقوام متحدہ نے دہشت گردوں کی لسٹ میں ڈال دیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق مستری ظہور ابراہیم کا کراچی میں فرنیچر کا اسٹور تھا۔اور نامعلوم حملہ آوروں نے اس کو وہاں پر گولیوں سے چھلنی کردیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا کہ موٹر سائیکل پر دو شخص اس کے علاقے میں آئے اور انہوں نے ماسک کے علاوہ ہیلمٹ بھی پہن رکھے تھے تاکہ ان کی شناخت نہ ہوسکے۔یہ بھی پتہ چلا کہ مسعود اظہر کے بھائی رﺅف اصغر نے کراچی میں جاکر ان کی نماز جنازہ میں حصہ لیا۔
مستری ظہور ابراہیم کو خیبر پختوانخواہ سے کراچی منتقل کیاگیا۔رپورٹس میں کہاگیا کہ ہائی جیکنگ میں پانچ دہشت گرد ملوث تھے ۔ان میں سے مستری ظہور ابراہیم کے علاوہ دو اور پہلے ہی ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک اختر سعید بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوگیا ،جبکہ دوسرا پارلیمنٹ ہاﺅس پر حملے کے دوران سیکورٹی فورسز کے ہاتھو ں ہلاک ہوگیا۔
