Jammu: Protesters try to hoist national flag at PDP officeتصویر سوشل میڈیا

سری نگر 🙁 اے یوایس ) پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کے اس بیان کے بعد کہ انہیں اس وقت تک قومی پرچم تھامنے اور الیکشن لڑنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے جب تک کہ کشمیر کے حوالے سے گذشتہ سال آئین میں کی گئی تبدیلیاں واپس نہیں لے لی جاتیں سیاسی جنگ اور تیز ہو گئی ہے۔ محبوبہ مفتی کے خلاف جموں و کشمیر میں مسلسل احتجاج ہورہے ہیں۔

محبوبہ مفتی کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے اتوار کو بھی کثیر تعداد میں نوجوان پی ڈی پی دفتر پہنچ گئے اور ان کے دفتر پر ترنگا لہرانے کی کوشش کی۔ حالانکہ پولیس نے انہیں روک دیا۔ سینکڑوں کی تعداد میں پہنچے نوجوانوں نے محبوبہ مفتی کے خلاف نعرے بازی کی اور وندے ماترم کا نعرہ لگایا۔ نوجوانوں نے جب پی ڈی پی دفتر پر ترنگا لہرانے کی کوشش کی تو کثیر تعداد میں تعینات پولیس اہلکاروں نے انہیں روک دیا۔ وہاں پر کافی دیر تک پی ڈی پی لیڈروں اور نوجوانوں کے درمیان بحث بھی ہوتی رہی۔

پی ڈی پی مخالف نعرے بازی کے درمیان نوجوانوں کی قیادت کررہے امن دیپ سنگھ نے کہا کہ ترنگے کی بے حرمتی برداشت نہیں کریں گے۔ امن دیپ سنگھ کی قیادت میں نوجوان دو پہیہ گاڑیوں پر ا?ئے اور پی ڈی پی دفتر پر ترنگا لہرانے کی کوشش کی۔ حالانکہ پی ڈی پی دفتر میں تعینات پولیس اہلکاروں نے انہیں روک دیا۔پولیس افسران نے لا اینڈ آرڈر کا حوالہ دے کر پرامن طریقہ سے نوجوانوں کو منتشر کرکے انہیں واپس بھیج دیا۔ امن دیپ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ہمارا کسی دائیں بازو کی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہم راشٹروادی ہیں اور ترنگے کیلئے کسی بھی بے حرمتی کو برداشت نہیں کریں گے۔

امن دیپ نے کہا کہ پی ڈی پی دفتر کے صدر دروازہ کے پاس کی چہاردیواری پر ہفتہ کو قومی جھنڈا لہرایا تھا اور اس دوران ان کی پی ڈی پی کے دو سینئر لیڈروں سے بحث بھی ہوگئی تھی۔ اس دوران امن دیپ نے کہا تھا کہ وہ اتوار کو پھر لوٹیں گے اور کثیر تعداد میں نوجوانوں کے ساتھ پی ڈی پی دفتر پر قومی پرچم لہرائیں گے۔

خیال رہے کہ پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے جمعہ کو کہا تھا کہ جب تک جموں و کشمیر سے متعلق گزشتہ سال پانچ اگست کو آئین میں کی گئی تبدیلیوں کو واپس نہیں لیا جاتا ہے ، اس وقت تک انہیں الیکشن لڑنے اور ترنگا تھامنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *