رانچی:(اے یوایس) بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کو چارہ گھوٹالہ سے متعلق ڈورانڈا ٹریژری کیس میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت نے پیر کوبتایا کہ انہیں 60 لاکھ روپے کی فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کی ایک خصوصی عدالت نے گزشتہ ہفتے اس کیس میں قصوروار ٹھہرائے گئے لوگوں کے لیے سزا کی حد سنائی۔
گزشتہ ہفتے سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کو چارہ گھوٹالے سے متعلق ڈورانڈا ٹریژری کیس میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔ یہ کیس جھارکھنڈ میں ڈورانڈا ٹریژری سے 139.35 کروڑ روپے کی غیر قانونی نکالنے سے متعلق ہے۔لالو پرساد یادو کے بہار کے وزیر اعلیٰ کے دور میں چارے اور مویشیوں کے لیے دیگر ضروریات پر فرضی اخراجات کے لیے مختلف سرکاری خزانوں سے 950 کروڑ روپے غیر قانونی طریقے سے نکالے گئے تھے۔
ڈورانڈا ٹریژری کیس میں 99 ملزمان میں سے 24 کو بری کر دیا گیا جبکہ 46 ملزمان کو گزشتہ ہفتے ہی تین سال قید کی سزا سنائی گئی۔73 سالہ لالو پرساد یادو کو اس سے قبل جھارکھنڈ میں دمکا، دیوگھر اور چائباسا خزانے سے متعلق چار دیگر مقدمات میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ منگل تک ان مقدمات میں ضمانت پرتھے جب انہیں ڈورانڈا ٹریژری کیس میں سزا سنایا گیا توانہیں واپس جیل بھیج دیا گیا ۔ بعد ازاں طبیعت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔چھٹا معاملہ جس میں آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو ایک ملزم ہیں ،بہار کے بنکا خزانے سے رقم نکالنے سے متعلق ہے۔ یہ معاملہ اب بھی زیر سماعت ہے۔
