اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے ایک سینیئررہنما و پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثناءاللہ کو انسداد منشیات دستے کی جانب سے ان کے خلاف دائر کیے گئے ایک منشیات کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کر دیا۔
عدالت نے ثناءاللہ کو دس دس لاکھ روپے کے دو ذاتی مچلکے جمع کرنے کا بھی حکم دیا۔ایک روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے اس ماہ کے اوائل میں ثناءاللہ کی جانب سے داخل کر دہ بعد گرفتاری ضمانتی عذر داری پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھامنگل کو جب رانا ثناءاللہ کے وکیلوں اور انسداد منشیات فورس کے استغاثوں نے جرح مکمل کر لی تو جسٹس چودھری مشتاق احمد نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
2اکتوبر کو پی ایمایل این لیڈر نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواس ضمانت داخل کی تھی۔تاہم دوسرے ہی روز وہ پٹیشن آئندہ کسی موزوں وقت پر داخل کرنے کے لیے واپس لے لی گئی ۔
اس ماہ کے اوائل میں ثناءاللہ نے ایک بار پھر بعد گرفتاری ضمانت کی درخواست دی تھی۔20ستمبر کو بھی ثنا ءاللہ نے کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹانس (سی این ایس) درخواست ضمانت دی تھی لیکن اسے بھی خارج کر دیا گیا 9نومبر کو سی این ایس نے ثناءاللہ کی ایک اور درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
یکم جولائی کوپنجاب کے سابق وزیر قانون کو انسداد منشیات فورس نے موٹر وے پر ایک ٹول پلازہ کے نزدیک اس وقت گرفتار کر لیا تھا جب وہ فیصل آباد سے لاہورف آرہے تھے۔فورس نے ان کی کار سے15کلو گرام منشیات بھی برآمد کی تھی۔اس موقع پر کار ڈرائیور ا ورسیکورٹی گارڈز سمیت5افراد کوگرفتار کیا گیاتھا۔