نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) اور قومی رجسٹر شہری (این آر سی) کے خلاف ملک گیر احتجاج کے سائے میں منگل کے روز حکومت نے اعلان کیا کہ انہیں ملک گیر پیمانے پر لاگو کرنے سے متعلق ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

تلنگانہ راشٹریہ سمیتی (ٹی آر ایس)کے ممبر پارلیمنٹ ناما ناگیشور اور لوک جن شکتی پارٹی کے چندن سنگھ کے اس سوال کا کہ کیا حکومت کا این آر سی کو ملک بھر میں نافذ کرنے کا کوئی ارادہ یا اسکیم ہے تحریری جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ نتیہ نند رائے نے کہا کہ ابھی تک این آر سی کو ملک گیر سطح پر تیار کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔

حالانکہ جب شہریت ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا تو وزیر داخلہ امیت شاہ نے بار بار یہ کہاتھا کہ حکومت پہلے سی اے اے لائے گی اور اس کے بعد ملک گیرپیمانےپر این آر سی لاگو کیا جائے گا۔جس پر ملک گیر پیمانے پر احتجاج شروع ہو گیا اور مختلف ریاستوں کی یونیورسٹیوں کے طلبا سڑکوں پر اتر آئے۔اور ملک کے طول و عرض میں احتجاجی اڈے بن گئے۔

جس کا مرکز شاہین باغ بنا اور اس کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں ”کئی شاہین باغ“ ہو گئے۔اوردوشنبہ کو جب پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس شروع ہوا تو کم و بیش پوری حزب اختلاف نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں نوٹس دے کر حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سی اے اے اور این پی آر پر جواب دے۔

راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے قائد غلام نبی آزاد نے کہا کہ ڈی ایم کے ، سی پی آئی، سی پی ایم ، این سی پی، آر جے ڈی ،ٹی ایم سی، ایس پی اور بی ایس پی سمیت حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے دفعہ 267کے تحت نوٹس دے کر کہا ہے کہ تمام کارروائی چھوڑ کر سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر پر بحث کی جائے۔

آزاد نے کہا کہ گذشتہ دو ماہ سے جب سے شہریت بل قانون بنا ہے، پورا ملک اس کے خلاف احتجاج میں سڑک پر ہے ۔این پی آر پہلے بھی تھالیکن سوالات آسان تھے۔ لیکن اس حکومت کے تحت آج کا این پی آر دیگر تفصیلات مثلاً باپ کی تاریخ پیدائش بھی معلوم کی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *