اسلام آباد:(اے یو ایس) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب اور امورِ داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔پیر کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ انھوں نے وزیراعظم کو اپنا استعفیٰ دے دیا ہے اور وہ امید رکھتے ہیں کہ ملک میں وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریکِ انصاف کے منشور کے مطابق احتساب کا عمل جاری رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان تحریکِ انصاف سے منسلک رہیں گے اور بطور قانون دان بھی کام کرتے رہیں گے۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر یہ خبریں گذشتہ ہفتے سے گردش کر رہی تھیں کہ وزیراعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اس وقت وزیراعظم کے ترجمان برائے سیاسی روابط شہباز گل نے اب خبروں کو غلط قرار دیا تھا۔شہزاد اکبر پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں اور 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی کامیابی کے بعد 20 اگست 2018 کو شہزاد اکبر کو وزیراعظم کا معاونِ خصوصی برائے احتساب مقرر کیا گیا تھا۔ستمبر 2018 میں انھیں بیرونِ ملک اثاثوں کی نشاندہی اور حصول کے لیے قائم کردہ ایسٹ ریکوری یونٹ کا سربراہ بنا دیا گیا تھا جبکہ جولائی 2020 میں انھیں وزیراعظم کا مشیر مقرر کیا گیا تھا۔
اس سے قبل سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے دور میں نیب میں ان کی خدمات حاصل کی گئی تھیں جس دوران وہ مختلف ریفرنسز میں نیب کو قانونی مشاورت فراہم کرتے تھے تاہم ا±نھیں نیب کے بورڈ کے اجلاس میں طلب نہیں کیا جاتا تھا۔وہ قومی احتساب بیورو کے ڈپٹی پراسیکیوٹر کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے ہیں۔یب سے الگ ہونے کے بعد شہزاد اکبر زیادہ عرصہ بیرون ممالک میں رہے اور پھر پاکستان واپس آ کر اس وقت وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں درخواستوں دائر کرتے رہے۔ یہ وہی وقت تھا جب موجودہ وزیر اعظم عمران خان بھی ان ڈرون حملوں کے خلاف ریلیاں نکالا کرتے تھے۔
