نئی دہلی: حال ہی میں ریلیز ہوئی سوانحی ایکشن فلم’ تانا جی: دی انسنگ وارئیر میں کمانڈر اودے بھان کا کردار ادا کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سیف علی خان نے کہا کہ فلم میں جو دکھایا گیا ہے وہ تاریخ نہیں ہے۔
خیال رہے کہ سیف علی خان نے فلم تانا جی میں مغل جنرل ادئے بھان راٹھور کا کردار نبھا یا ہے جسے کافی سراہا جا رہا ہے۔
صحافی انوپما چوپڑا کو دئیے انٹریو میں اداکار سیف علی خان نے فلم انڈسٹری اور ملک کے موجودہ حالات اور فلموں میں تاریخی حقائق سے چھیڑ چھاڑ کو غلط بتاتے ہوئے کہا کہ ’ کچھ وجہوں سے میں کوئی اسٹینڈ نہیں لیتا ہوں، ہو سکتا ہے کہ اگلی بار کروں، میں اس رول کے لیے بہت پرجوش تھا ، کیونکہ یہ بہت دلچسپ تھا ،لیکن جب لوگ کہتے ہیں کہ یہ تاریخ ہے ، میں نہیں مانتا کہ یہ تاریخ ہے ، میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ تاریخ کیا ہے، لیکن اگر کوئی کہے کہ فلم میں جو دکھایا گیا ہے وہ تاریخ کا حصہ ہے تو میں اسے نہیں مانتا ۔
انٹرویو میں یہ پوچھے جانے پرکہ ’ فلم انڈسٹری میں تاناجی جیسی فلموں کیوں بن رہی ؟ جس پر اداکار سیف علی خان نے کہا کہ ’ یہی چلتا ہے اوراس لئے یہ ترکیب چل پڑی ہے، میں سچ میں ایسی فلم انڈسٹری کا حصہ ہونا پسند کروں گا جو ایک اسٹینڈ لے، جو لوگوں کو بتائے کہ تاریخ کیا ہے ، نہ کہ کچھ قسم کی سوچ کے ساتھ اس سے چھیڑ چھاڑ کرے، لیکن لوگ کہتے ہیں کہ یہ چلتا ہے ، یہ ایک آئیڈیا ہے جو چل نکلا ہے ، لیکن یہ واقعی میں خطرناک ہے۔
سیف علی خان نے آگے کہا کہ ’ میں جمہوریت کے حوالے سے انڈسٹری میں کسی کو لڑتے ہوئے نہیں دیکھ رہا ہوں، لیکن طلبا لڑ رہے ہیں، فلم انڈسٹری کی کوئی شخصیت کوئی موقف اختیار نہیں کر پاتی کیونکہ انہیں یہ ڈر ستاتا ہے کہ ہو سکتا ہے ان کی فلم پر پابندی عائد کر دی جائے، فی الحال ملک میں جو حالات ہیں اسے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے ۔
اداکار نے کہا کہ ’ ایک اداکار ہونے کے ناطے میرے لئے کوئی بھی اسٹینڈ نہ لینا ہی درستہے ۔ انہوںنے کہا کہ فلم انڈسٹری کے لوگ متنازعہ معاملات میں مداخلت کر کے اپنے بزنس اور اپنی فیملی کے مفادات سے کھلواڑ نہیںکرنا چاہتے ۔