سنچورین: وکٹ کیپر کینٹن ڈی کوک کی 95رنز کی شاندار اننگز کی بدولت میزبان جنوبی افریقہ نے انگلستان کے خلاف پہلے ٹسٹ میچ کے پہلے روز کا کھیل ختم ہونے پر 9وکٹ پر277رنز بنا لیے تھے۔
انگلستان کے کپتان جو روٹ نے ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔انگلستان کے بولروں نے بھی پہلی ہی گیند سے اس وقت اپنے کپتان کا فیصلہ درست ثابت کرناشروع کر دیا جب اینڈرسن نے افتتاحی بلے باز ڈین ایڈگر کو وکٹ کیپر بٹلر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرادیا۔ ایڈگرنے لیگ اسٹمپ سے اور دور جانے والی گیند کو فلک کرنے کی کوشش کی لیکن گیند ان کے بلے کو چومتے ہوئے وکٹ کیپر بٹلر کے محفوظ دستانوں میں جا پہنچی۔
یہ اینڈرسن کا پانچ ماہ کے آرام کے بعد پہلا ہی ٹسٹ میچ تھا جس کو انہوں نے پہلی ہی گیند سے یادگار بنادیا۔اس کے بعد سام کورین اور اسٹورٹ براڈ نے محاذ سنبھال لیا اور جنوبی افریقی بلے بازوں پر قہر بن کر ٹوٹ پڑے۔اور ابھی جنوبی افریقہ نے 100کا ہندسہ پار کیا ہی تھا کہ اس کے پانچ چوٹی کے بلے باز داغ مفارقت دے گئے۔
جس وقت کپتان فا ف ڈوپلیسس براڈ کی گیند پر روٹ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تو اس وقت ٹیم کا اسکور صرف111تھا ۔ڈوپلیسس80گیندوں پر 5چوکوں کے ساتھ29رنز ہی بنا سکے۔ ایڈگر کے آؤٹ ہونے کے بعد مکرم 23گیندوں پر , 20زبیر حمزہ 72گیندوں پر 6چوکوں کی مدد سے39، اور وان ڈیر ڈوسین 34گیندوں پر ایک چوکے کے ساتھ6رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
لیکن ڈی کوک اور پری ٹوریاس نے اننگز کو مزید لڑکھڑانے سے بچانے کی کوشش کی اور اسکور کو 200کا ہندسہ پار کرانے کے قریب پہنچادیا۔ ان دونوں کے درمیان چھٹے وکٹ کی پارٹنر شپ نے اسکور کو 198تک پہنچایا ہی تھا کہ پری ٹوریاس 45گیندوں پر چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے33رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔245مجموعے پر ڈی کوک بھی کورین کے چوتھے شکار ہو گئے ۔
ڈی کوک محض5رنز کے فرق سے سنچری سے چوک گئے اور128گیندوں پر 14چوکوں کی مدد سے95رنز بنائے۔کھیل کا وقت ختم ہوا تو ورنن فلانڈر76گیندوں پر پانچ چوکوں کی مدد سے28رنز بنا کر غیر مفتوح تھے۔انگلستان کی جانب سے کورین نے چار وکٹ لیے جبکہ براڈ نے 3،اینڈرسن اور آرچر نے ایک ایک وکٹ لی۔